ایماندار چرواھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔حضرت عمر فاروق ؓ کے فرزندحضرت عبداللہ ؓ بھی رسول اکرمﷺ کے پیارے ساتھی)صحابی (تھے۔ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ وہ اپنے چندساتھیوں کے ہمراہ مدینہ سے باہرتشریف لے گئے۔ایکجگہ ان کے ساتھیوں نے کھانے کے لئے دسترخوان بچھایا۔قریب ہی ایک چرواہا بکریاں چرارہاتھا۔حضرت عبدا للہ بن عمرؓ نے اس سےکہا:”آﺅ بھائی چرواہے،اس دسترخوان سے تم بھی کچھ کھا پی لو۔“چرواہے نے کہا :”میرا روزہ ہے۔“حضرت عبدا للہ بن عمر ؓنے فرمایا:”اس سخت گرم دن میں تم روزے کی مصیبت برداشت کر رہے ہو جبکہ سخت گرم لو بھی چل رہی اور پھر ان تپتے ہوئے پہاڑوں میں تم بکریاں بھی چرا رہے ہو۔“چرواہے نے کہا:”جی ہاں،میں اس وقت کی تیاری کر رہا ہوں جب عمل کرنے کا موقع نہیں ملے گا۔“)یعنی مرنے کے بعد کا وقت(اس لئے اس دنیا کی زندگی میں عمل کر رہا ہوں۔)یعنی روزہ رکھ کر حلال روزی کے لئے محنت کر رہا ہوں۔(حضرت عبداللہ ؓ نے چرواہے کی پر ہیز گاری اور اللہ کے خوف کا امتحان لینے کے لئے اس سے کہا:”کیا تم اس ریوڑ میں سے ایکبکری بیچ سکتے ہو،ہم تمہیں اس کی نقد قیمت دیںگے اور روزہ افطار کرنے کے لئے تمہیں گوشت بھی دیں گے۔“چرواہے نے جواب دیا:”یہ بکریاں میری تو نہیں کہ ان میں سے کوئی بکری بیچ دوں۔یہ میرے آقا کی ہیں،وہی ان بکریوں کا مالک ہے۔اس کی اجازت کے بغیر میں کوئی بکری بیچ نہیں سکتا۔“حضرت عبداللہؓ نے کہا:”تمہارا آقا اگر ریوڑ میں کوئی بکری کم پائے گا اورتم اس سے کہہ دو کہ گم ہوگئی ہے تو تمہیں کچھ نہیں کہے گاکیونکہ ریوڑ سے ایک دو بکریاں گم ہوتی رہتی ہیں۔“حضرت عبداللہ کی بات سن کر چرواہا ان کے پاس سے چل دیا۔وہ اپنی انگلی آسمان کیطرف اٹھا کر بار بار یہ الفاظ دہرائے جا رہا تھا کہ این اللہ؟این اللہ؟اللہ کہاں ہے؟اللہ کہاں ہے؟مطلب یہ کہ کیا اللہ سب کچھ نہیں دیکھ رہا۔یہ چرواہا ایک شخص کا غلامتھا۔اسکی ایمانداری اور اس کا خوف ِخدا دیکھ کر حضرت عبدا للہ بن عمر ؓ بہت خوشہوئے اور اپنے آدمی اس چرواہے کے آقا کے پاس بھیج کر اس سے تمام بکریاں اور چرواہے کو خرید کر اسے آزاد کردیا اور پھر تمام بکریاں بھی اسی کو دے دیں۔)اسے ان بکریوں کا ما لک بنا دیا
Subscribe to:
Post Comments
(
Atom
)
Blog Archive
-
▼
2018
(19)
-
▼
August
(15)
- اسلام علیکم دوستو اب وقت آگیا ہے کہ فیس بک کو کو ...
- سوشیوآن ریچارج اکاؤنٹ کیسے کریں
- سوشیوآن پر اپنا اکاونٹ کیسے بنائیں ویڈیو
- SocioOn se paisy kaisy kama sakty hain
- Ek hikayat ek sabaq
- ایک ادمی
- ایماندار چرواھا
- Gusal Sahih Kya Karen
- پانچ ہزار فرشتے میدانِ جنگ میں
- khana kaaba ki tareekh
- Ghazwaa-e-Uhad
- قصہ ایک طالب علم کا۔۔۔۔
- عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہ
- اچھے کے ساتھ اچھے رہو
- خلفاء راشدین کیسے منتخب ہوئے
-
▼
August
(15)
Powered by Blogger.
Pages
Like Us
About Me
About
Featured Post
ڈاکٹر اور مریض فنی
مریض : آپ نے جو دواء پرچی کے پیچھے لکھی تھی وہ تو پورے شہر میں کہیں سے نہیں ملی ؟ فیصل آبادی ڈاکٹر : لو دسو ، اوئے ما ما اوہ تے میں پین ...
0 comments:
Post a Comment