مریض : آپ نے جو دواء پرچی کے پیچھے لکھی تھی
وہ تو پورے شہر میں کہیں سے نہیں ملی ؟
فیصل آبادی ڈاکٹر : لو دسو ، اوئے ما ما اوہ تے میں پین چلا کے ویکھیا سی کہ لکھدا ہے کہ نہیں 😂😂😂😝😜۔
Home / Archive for 2018
ڈاکٹر اور مریض فنی
Funny Lateefy urdu lateefay
چاہت , فکر , احترام , سادگی اور وفا!
میری انہی عادتوں نے میرا تماشا بنا دیا!💔✋
بس ایک دفعہ میری #شادی ہو جائے تو میں نے پہلے دن ہی #دولہن کو 3،4 لگاکر کہنا ہے کہاں مر گئی تھی اب تک.😂🤔😄
تربوز بیچنے والے لڑکے سے کسی نے پوچھا : یہ تربوز پر تھپکی مارنے سے تمہیں کیسے پتا لگتا ہے کہ لال ہی نکلے گا؟
لڑکا بولا: پتا نہیں! لیکن باپ نے سمجھایا کہ دو تربوز پر تھپکیاں مارو پھر تیسرا والا تربوز گراہک کو پکڑا دو گراہک خوش ہو جاتا ہے!
🍉🍉🍉😜😜😜
کہتے ہیں جس سے #محبت ہو
جائے...😍😍
آنکھیں #بند کرنے سے وہ نظر آتا...🙈🙈😘
میں نے #آنکھیں بند کی مجھے #نیند آگئی..😴🙈😩😞
پتہ نہیں میرا کیا بنے گا..🙊😜
محبت کا عجیب حساب ہے
۔
صاحب۔۔
دو میں سے ایک نکالو
تو مزید چار پانچ کی گنجائش بن جاتی 😂😂😂😂
بھاڑ میں جائیں ساری #لڑکیاں 😣🙄🙂
ھمیں تو ویسے بھی #حوریں ملنے والی ہیں ۔😝😝😝😁😁
لڑکیاں خوبصورت ہوتی ہیں لڑکوں کی نظر میں ایک دوسرے کی نظر میں تو وہ چڑیلیں ہوتی ہیں ۔۔۔ 😎😎😎
آج_دل_نے_کہا_کہ_چھوڑ_جاؤں_اس گروپ کو ....😘
پھر_یاد_آیا .😍
گروپ_میں_خوبصورت_لوگ_پہلے_ہی بہت_کم_ہیں_اک_اور_کم_ہو_جائے_گا...... 😳😳
ارادا کنسل😍😂😉😝😜😛🤓
ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺩﻭ #ﻗﺴﻢ ﮐﯽ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﯿﮟ ۔
ﺍﯾﮏ ﭘﯿﺪﺍﺋﺸﯽ #ﺣﻮﺑﺼﻮﺭﺕ
ﺩﻭﺳﺮﯼ ﺍﭘﻨﯽ #ﻣﺤﻨﺖ ﺳﮯ ۔😂😂😂
مزاحیہ پوسٹ کنوارے ہونے کی نشانی ہے😊😎
شادی شدہ جب بھی بات کریں گے👇
👈 سڑی ہوئی کریں گے😜
😱😱
اج کل بھت سردی ہے
مگر گرمی کی وجہ سے مھسوس نہی ھو رہی😝😝😝😝
وہ میں کہہ رہا تھا کہ!!!
لوڈ کروانے جا رہا ہوں
اگر کسی لڑکی کو بھی لوڈ چاہئے تو بلا جھجھک اپنا نمبر دے سکتی ہے۔۔۔😂😋😋😋😎😎😋
#باباجی.......
فلموں میں پہلی ٹکر میں پیار ہو جاتا ہے 😛😛
یہاں ٹکر مار مار کے متھا سوج گیا ابھی تک
کوئی ملا ہی نہیں 😂😂😂
ڈاکٹر :زخمی پٹهان سے اب تو آپ خطرے سے باہر ہو پهر بهی اتنا ڈر کیون رہے ہو?
پٹهان :
جس ٹرک سے میرا
ایکسیڈنٹ ہوا تها :
اس پر لکها تها :
"زندگی رہی تو پهر
ملیں گے.
کون کہتا ہے لڑکیاں بہادر نہیں ہوتی ؟ رات کو اکیلی چھت پے دھلے ہوئےکپڑے اتارنے چلی جاتی ہیں وہ الگ بات ہے کے واپسی پر دوڑ لگا دیتی ہیں😂😂
جسے ساری محلے کی لڑکیوں سے بڑھ کر چاہا..
آج اسی نے برف دینے سے انکار کر دیا...🙄😢😭
اِک شرط پر کیھلوں گا پیار کی بازی جاناں 😕😕
ہاروں تو تم میری اور جیتوں تو تمہاری سہلیاں بھی میری 😍😍😉😜😂😂
1 دن مجھسے
ٹیچرنے کہا: #نیند میں ہو کیا..؟
میں کہا: نہیں مِس آنکھیں ہی #نشیلی ہیں 😍
😂
ایک لڑکی نے مجھ سے کہا کہ اپنی زندگی کا کوئی دُکھ بتاؤ؟
میں نے کہا میں روز 10 لڑکیوں کو ایڈ کرتا ہوں اور ایک ہفتے بعد وہ سب لڑکے نکل آتے ہیں 😂😂😂😂😂
ایک پٹھان بال کٹا کر آیا 👴👴👴
بیوی : اتنے چھوٹے کیوں کٹا دیے👩👩👩
پٹھان : اس کے پاس بقایا نہیں تھا تو میں نے کہا 20 کے اور کاٹ دو🙆👴👴😂😂😝😝
کون کہتا ہے کے صرف دل جلتا ہے ؟؟😕
کبھی دھوپ میں کھڑی
بائک پہ بیٹھ کے تو دیکھو😳😳😳
میرے مذہب میں شراب پینا حرام ہے__😌
اسلیئے تیری جدائی میں لسی پیتا ہوں_🙊
روگ دا روگ تے ٹھنڈ دی ٹھنڈ___😍😂
پیچھے ہوجا ساقی__😝
اِک گلاس ہور دے ماسی____😂😂
دن کے وقت بائیک کی ہیڈ لائیٹ لوگ ایسے بند کروا رہے ہوتے ہیں۔۔
جیسےملک میں لوڈشیڈنگ اسی وجہ سے ہو😂
#
میری انہی عادتوں نے میرا تماشا بنا دیا!💔✋
بس ایک دفعہ میری #شادی ہو جائے تو میں نے پہلے دن ہی #دولہن کو 3،4 لگاکر کہنا ہے کہاں مر گئی تھی اب تک.😂🤔😄
تربوز بیچنے والے لڑکے سے کسی نے پوچھا : یہ تربوز پر تھپکی مارنے سے تمہیں کیسے پتا لگتا ہے کہ لال ہی نکلے گا؟
لڑکا بولا: پتا نہیں! لیکن باپ نے سمجھایا کہ دو تربوز پر تھپکیاں مارو پھر تیسرا والا تربوز گراہک کو پکڑا دو گراہک خوش ہو جاتا ہے!
🍉🍉🍉😜😜😜
کہتے ہیں جس سے #محبت ہو
جائے...😍😍
آنکھیں #بند کرنے سے وہ نظر آتا...🙈🙈😘
میں نے #آنکھیں بند کی مجھے #نیند آگئی..😴🙈😩😞
پتہ نہیں میرا کیا بنے گا..🙊😜
محبت کا عجیب حساب ہے
۔
صاحب۔۔
دو میں سے ایک نکالو
تو مزید چار پانچ کی گنجائش بن جاتی 😂😂😂😂
بھاڑ میں جائیں ساری #لڑکیاں 😣🙄🙂
ھمیں تو ویسے بھی #حوریں ملنے والی ہیں ۔😝😝😝😁😁
لڑکیاں خوبصورت ہوتی ہیں لڑکوں کی نظر میں ایک دوسرے کی نظر میں تو وہ چڑیلیں ہوتی ہیں ۔۔۔ 😎😎😎
آج_دل_نے_کہا_کہ_چھوڑ_جاؤں_اس گروپ کو ....😘
پھر_یاد_آیا .😍
گروپ_میں_خوبصورت_لوگ_پہلے_ہی بہت_کم_ہیں_اک_اور_کم_ہو_جائے_گا...... 😳😳
ارادا کنسل😍😂😉😝😜😛🤓
ﻟﮍﮐﯿﺎﮞ ﺩﻭ #ﻗﺴﻢ ﮐﯽ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﯿﮟ ۔
ﺍﯾﮏ ﭘﯿﺪﺍﺋﺸﯽ #ﺣﻮﺑﺼﻮﺭﺕ
ﺩﻭﺳﺮﯼ ﺍﭘﻨﯽ #ﻣﺤﻨﺖ ﺳﮯ ۔😂😂😂
مزاحیہ پوسٹ کنوارے ہونے کی نشانی ہے😊😎
شادی شدہ جب بھی بات کریں گے👇
👈 سڑی ہوئی کریں گے😜
😱😱
اج کل بھت سردی ہے
مگر گرمی کی وجہ سے مھسوس نہی ھو رہی😝😝😝😝
وہ میں کہہ رہا تھا کہ!!!
لوڈ کروانے جا رہا ہوں
اگر کسی لڑکی کو بھی لوڈ چاہئے تو بلا جھجھک اپنا نمبر دے سکتی ہے۔۔۔😂😋😋😋😎😎😋
#باباجی.......
فلموں میں پہلی ٹکر میں پیار ہو جاتا ہے 😛😛
یہاں ٹکر مار مار کے متھا سوج گیا ابھی تک
کوئی ملا ہی نہیں 😂😂😂
ڈاکٹر :زخمی پٹهان سے اب تو آپ خطرے سے باہر ہو پهر بهی اتنا ڈر کیون رہے ہو?
پٹهان :
جس ٹرک سے میرا
ایکسیڈنٹ ہوا تها :
اس پر لکها تها :
"زندگی رہی تو پهر
ملیں گے.
کون کہتا ہے لڑکیاں بہادر نہیں ہوتی ؟ رات کو اکیلی چھت پے دھلے ہوئےکپڑے اتارنے چلی جاتی ہیں وہ الگ بات ہے کے واپسی پر دوڑ لگا دیتی ہیں😂😂
جسے ساری محلے کی لڑکیوں سے بڑھ کر چاہا..
آج اسی نے برف دینے سے انکار کر دیا...🙄😢😭
اِک شرط پر کیھلوں گا پیار کی بازی جاناں 😕😕
ہاروں تو تم میری اور جیتوں تو تمہاری سہلیاں بھی میری 😍😍😉😜😂😂
1 دن مجھسے
ٹیچرنے کہا: #نیند میں ہو کیا..؟
میں کہا: نہیں مِس آنکھیں ہی #نشیلی ہیں 😍
😂
ایک لڑکی نے مجھ سے کہا کہ اپنی زندگی کا کوئی دُکھ بتاؤ؟
میں نے کہا میں روز 10 لڑکیوں کو ایڈ کرتا ہوں اور ایک ہفتے بعد وہ سب لڑکے نکل آتے ہیں 😂😂😂😂😂
ایک پٹھان بال کٹا کر آیا 👴👴👴
بیوی : اتنے چھوٹے کیوں کٹا دیے👩👩👩
پٹھان : اس کے پاس بقایا نہیں تھا تو میں نے کہا 20 کے اور کاٹ دو🙆👴👴😂😂😝😝
کون کہتا ہے کے صرف دل جلتا ہے ؟؟😕
کبھی دھوپ میں کھڑی
بائک پہ بیٹھ کے تو دیکھو😳😳😳
میرے مذہب میں شراب پینا حرام ہے__😌
اسلیئے تیری جدائی میں لسی پیتا ہوں_🙊
روگ دا روگ تے ٹھنڈ دی ٹھنڈ___😍😂
پیچھے ہوجا ساقی__😝
اِک گلاس ہور دے ماسی____😂😂
دن کے وقت بائیک کی ہیڈ لائیٹ لوگ ایسے بند کروا رہے ہوتے ہیں۔۔
جیسےملک میں لوڈشیڈنگ اسی وجہ سے ہو😂
#
Batera info
بٹیرے کی فارمنگ Quail Farming
بٹیر ایک چھوٹا پرندہ ہے اور یہ 150 گرام سے لیکر 200 گرام تک ہوجاتا ہے ۔اس کی زندگی 3 سے 4 سال ہوتی ہیں۔ اور اس کے انڈے کا وزن 7 سے 15 گرام تک ہوتا ہے۔ بٹیر کی نسل بڑی تیزی سے برہتی ہے اور 5 سے 6 ہفتوں میں کھانے کے قابل ہو جاتے ہیں اور کوٹرنکس کی مختلف نسلوں کی مادہ بٹیر 7سے 8 ہفتوں بعد انڈے دینا شروع کر دیتی ہے اور بٹیر ایک سال میں 300 سے 350 تک انڈے دیتی ہے۔ مادہ بٹیر اپنی زندگی کے پہلے سال میں 300 انڈے دیتی ہے اور دوسرے سال میں 150 سے 170 انڈے دیتی ہے۔ مادہ بٹیر روشنی میں زیادہ انڈے دیتی ہیں۔ زیادہ تر یہ دوپہر کے بعد انڈے دیتی ہے۔ انڈے دینے کی صلاحیت ہر سال کم ہو جاتی ہے۔ بٹیر کے انڈے بہت خوب صورت اور چھوٹے حجم کے ہوتے ہیں۔ انڈوں میں سے بچے تقریباََ 17 دنوں میں نکل آتے ہیں۔انڈے سے نکلے تازہ بچے کا وزن تقریباََ 6 سے 7 گرام ہوتا ہے۔بٹیر اپنے انڈوں کو نہیں سیتے ( انڈوں سے بچے نکلانا) بلکہ انڈوں سے بچے نکالنے کے لئے انڈوں سے بچے نکالنے والی مشین استعمال کرنی پڑتی ہے۔ اور مشین سے بچے نکالنے کے لئے تقریباََ 9 سے 11 گرام کے انڈے بہت بہترین ہوتے ہیں۔ بہترین بٹیر فارمنگ کے لئے 5 مادہ بٹیر کے ایک نر بٹیر رکھے ۔ بٹیر کے بچے بہت احساس طبیعت کے مالک ہوتے ہیں اور تقریباََ 2 ہفتوں میں موسم کی شدت وغیرہ برداشت کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔
بٹیر ایک کھائے جانے والے پرندوں میں بہت چھوٹا پرندہ ہے ۔اسی وجہ سے اس کو بڑی آسانی سے گھریلوں اور تجارتی پیمانے پر پالا جا سکتا ہے۔ اس کے لئے حکومت سے کسی قسم کی کوئی خاص اجازت یا لائسنس بھی نہیں لینا پڑتا۔ بٹیر پالنے سے پہلے ایک مکمل منصوبہ بنائے ۔اور پھر اُس منصوبے کے مطابق کام کریں۔ ایک مکمل منصوبے میں نسل، خوراک، حفاظتی اقدامات ، جگہ اور منڈی میں کاروبار کے طریقے شامل ہوتے ہیں۔ یہاں میں بٹیر پالنے کے لئے تھوڑی تفصیل بتا رہا ہوں ۔
بٹیر کی نسل کا انتخاب:
صرف پاکستان میں 50 قسم کے بٹیر پائے جاتے ہیں لیکن ان میں سے چند ایک ہی ہمیں عام طور دیکھنے کو ملتے ہیں۔ اور تقریباََ 18 اقسام کے بٹیر پالنا نہایت فائدہ مند ہے۔ ان میں سے جاپانی بٹیر ، بوب وائٹ بٹیر (سفید بٹیر) ، امریکن بٹیر زیادہ مشہور ہیں۔ بوب وائٹ بٹیر مشرقی جنوبی امریکہ کا مقامی پرندہ ہے ۔ کافی سالوں سے پاکستان اور بھارت میں جاپانی بٹیر کو زیادہ پالا جا رہا ہے۔
جگہ کا انتخاب :
بٹیر کو گھریلوں اور تجارتی پیمانے پالنے کے لئے جگہ انتخاب سب سے اہم مرحلہ ہے۔ نیچے دی گئی ہدایات کی پیروی کرتے ہوئے آ پ اپنے بٹیر کا پنجرا یا جگہ کو خاص بنا سکتے ہیں۔
بٹیر دڑبے اور پنجروں دونوں میں پالے جا سکتے ہیں۔ لیکن پنجروں میں پالنا زیادہ فائدہ مند ہے کیونکہ پنجروں کی صفائی کرنی آسان ہوتی ہیں ۔ بیماریاں اور دوسری مشکلات کا سامنا بہت کم کرنا پڑتا ہے۔
پنجرا یا ایسی جگہ (جو بٹیر پالنے کے لئے ) کا انتخاب کرئے جو ہوا دار اور روشن ہو ۔ آپ تقریباََ 50 بٹیر پنجرے میں پال سکتے ہیں۔ جس کی لمبائی 120cm ہو ، چوڑائی 60cm ہو اور اُونچائی 25cm ہو ۔
پنجرے کو بنانے کے لئے جالی کا استعمال کرئے۔
بڑے بٹیروں کے لئے جالی کا ئز تقریباََ 5mm X 5mm ہو ۔
پلاسٹک کے پنجرے بٹیر پالنے کے لئے بہت مناسب ہوتے ہیں۔
بٹیر رکھنے کی جگہ یا بٹیر پالنے والا پنجرا جنگلی جانوروں اور شکاریوں سے دور اور محفوظ ہونی چائیے۔
بٹیر کی خوراک:
بٹیر وں کو بہترین افزائش اور صحت مند رکھنے کے لئے مناسب اور اچھی خوراک دینا ضروری ہیں۔ ایک بٹیر روزنہ تقریباََ 20 سے 25 گرام خوراک کھاتا ہے۔ بٹیر کے بچے تقریباََ 27 فیصد اور بڑا بٹیر تقریباََ 22 سے 24 فیصد کو خوراک کی صورت میں پروٹین دینا ضروری ہیں۔ بٹیر کی متوازن اور مناسب خوراک کا شڈول (Chart) درج ذیل ہیں۔
بڑا یا جوان بٹیر، 4 سے5 ہفتے، 0 سے 3 ہفتے اجزاء
50 گرام 50 گرام 48 گرام گندم
22 گرام 22 گرام 23 گرام تِل
14 گرام 16 گرام 20 گرام کیپر مچھلی
9 گرام 8 گرام 6 گرام چوکر
4.25 گرام 3.25 گرام 2.25 گرام سپی کا خول
0.50 گرام 0.50 گرام 0.50 گرام نمک
0.25 گرام 0.25 گرام 0.25 گرام معدنی تیل مکس
100 گرام 100 گرام 100 گرام ٹوٹل
انڈوں کی پیداوار (Egg Production) :
مادہ بٹیروں سے مطلوبہ انڈوں کی پیداوار کے لئے مناسب روشنی کا ہونا ضروری ہیں۔ آپ بلب اور ہیٹر کے ذریعے سے بھی مصنوعی روشنی دے سکتے ہیں۔ آپ اس مقصد کے لئے 40 سے 100 واٹ کا بلب استعمال کر سکتے ہیں۔ ضرورت کی روشنی اور حرارت موسم پر منحصر ہوتا ہے۔ آپ بہترین نسل پالنا اور اُن کے انڈوں سے بچے نکلوانا چاہتے ہیں تو 1 نر بٹیر کے ساتھ 5 مادہ بٹیر رکھے ۔ زیادہ انڈے حاصل کرنے کے لئے بٹیر کی اُس نسل کا انتخاب کرے جو زیادہ انڈے دیتی ہیں اور اُن کے پنجروں اور جگہوں کو جہاں بٹیر رکھے ہوں صاف ستھرا رکھے۔ انڈوں کی پیداوار حرارت، خوراک ، پانی وغیرہ کے انتظامات پر اور دیکھ بھا ل ہوتا ہے۔ مادہ بٹیروں سے اپنی مطلوبہ تعداد کے مطابق انڈے حاصل کرنے کے لئے روشنی بہت اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ بٹیروں کو نیچے دیے گئے شڈول کے مطابق روشنی دینی چائیے ۔
روشنی دینے کے لئے گھنٹے (درجہ حرارت (ڈگری میں عمر
H
24 35 پہلا ہفتہ
24 30 دوسرا ہفتہ
12 25 تیسرا ہفتہ
12 21 - 22 چوتھا ہفتہ
12 21 پانچواں ہفتہ
13 21 چھٹا ہفتہ
14 21 ساتواں ہفتہ
15 21 آٹھواں ہفتہ
16 21 نواں ہفتہ
16 21 باقی دنوں میں
بٹیر کے بچوں کو پالنا (Raising Quail Chicks) :
بٹیر کبھی بھی اپنے انڈوں کو نہیں سیتے (بچے نکالنا) ۔ آپ بٹیر کے انڈوں سے بچے نکالنے کے لئے ان کے انڈوں کو مرغی کے نیچے رکھ دے یا پھر انڈوں سے بچے نکالنے والی مشین استعمال کرئے۔ اگر انڈوں سے بچے نکالنے والی مشین استعمال کر رہے ہیں تو 16 سے 18 دنوں میں انڈوں سے بچے نکل آتے ہیں۔ انڈوں سے نکلے بٹیر کے نوزائیدہ بچوں کو جھولدان (Brooder) میں رکھے ۔ بٹیرے کے ان نوزائیدہ بچوں کو اپنی پیدائش سے لیکر 14 سے 21 دنوں تک مصنوعی درجہ حرارت اور روشنی کی ضرورت ہوتی ہیں۔ بٹیر کے بچے بہت احساس طبیعت کے مالک ہوتے ہیں۔ ان کو گندگی والی جگہ اور بیٹری نظام والی جگہوں پر پالا جا سکتا ہے ۔ بٹیر کے بچوں کو پالتے ہوئے درج ذیل باتوں کا لازمی خیال رکھے ۔
مناسب درجہ حرارت
مناسب روشنی
ہوا کا گزر
خوراک اور پانی کا وقت پر دینا
صاف ستھرا ماحول
انڈے دینے والی مادہ کو نیچے دئیے گئے شڈول کے مطابق روشنی اور درجہ حرارت میں رکھیں۔
روشنی دینے کے لئے گھنٹے (درجہ حرارت (ڈگری میں عمر
24 37.7 پہلا ہفتہ
24 35 دوسرا ہفتہ
12 22.2 تیسرا ہفتہ
بٹیر کو لگنے والی بیماریاں (Quail Diseases) :
دوسرے کھائے جانے والے پرندوں کی نسبت بٹیر کو کم بیماریاں لگتی ہیں ۔ لیکن پھر بھی ہر بیماری اور کمزوری سے بچا نے کے لئے ان کی مناسب دیکھ بھال کرنی ضروری ہیں۔ منافع کمانے کے لئے مناسب دیکھ بھال اور اچھے انتظامات بہت ضروری ہیں۔ بازار میں ابھی بیماری کے لئے کوئی خاص ویکسین نہیں پائی جاتی ۔ بٹیر موسم کی تبدیلی اور نہ ہی اچانک درجہ حرارت کی تبدیلی کو برداشت نہیں کر سکتے ۔ اگر وہ موسم کی تبدیلی اور درجہ حرارت کی تبدیلی کا سامنا کرئے گے تو بیمار ہو جائے گئے۔ اس دوران بہت احتیاط اور دیکھ بھال کرئے۔ بٹیر کی درج ذیل بیماریاں بہت خطرناک ہیں ۔
نُبیقہ زدگی (Coccidiosis) :
اگر بٹیر نُبیقہ زدگی ( پرندوں کی آ نتوں میں کیڑے پیدا ہونے والی بیماری) کا شکار ہو جائے تو اُن کو Coaxial 20 2 گرام ایک لیٹر پانی میں ملا کر دن میں 3 مرتبہ دیں۔ ورنہ اس کو جانوروں کے ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق خوراک میں ملا کر دیں۔
قرحہ دار ورم قولون (Ulcerative Enteritis) :
اگر بٹیر قرحہ دار ورم قولون (ایک مخصوص بیماری جس میں نامعلوم یا غیر مخصوص سبب سے بڑی آنت متورم ہو جاتی ہے ۔) کا شکار ہو جائے تو Streptomycin کو ایک لیٹر پانی میں ملا کر دن میں 3 مرتبہ دینا چائیے۔ یہ اس بیماری کو ختم کر دے گا۔
صحت مند بٹیر پالنے کی تجاویز (Hygienic Quail Farming Tips) :
اپنے بٹیروں کو صحت مند اور زیادہ پیداوار کے لئے نیچے دیے گئی تجاویز پر عمل کریں۔
ہمیشہ پنجرا یا جگہ کو صاف ستھرا اور خشک رکھیں۔
ہوادار اور روشن ہو۔
مختلف عمر کے بٹیروں کو الگ الگ رکھیں۔
بیمار بٹیر کو صحت مند بٹیر وں سے الگ رکھیں۔
جو بٹیر مر جائے اُس کو مٹی میں دفنا دے۔
دوسرے پرندوں ، جانوروں اور انسانوں کو اپنے بٹیر پالنے والی جگہ پر مت جانے دیں۔
صاف ستھری اور متوازن غذا دیں ۔
اُن کو پینے کے لئے صاف اور تازہ پانی مہیا کریں۔
جن برتنوں میں ان کو خوراک اور پانی دیں اُن کو لازمی صاف ستھرا رکھیں۔
بٹیر کا کاروبار کرنا (Quail Marketing) :
بٹیر کا گوشت اور انڈے بہت لذیز اور وٹامن سے بھرپور ہوتے ہیں۔ اسی لئے بٹیر کا گوشت اور انڈوں کی بہت مانگ ہیں۔ بٹیر ایک چھوٹا پرندہ ہے اور ان کے انڈوں کا سائز بھی چھوٹا ہوتا ہے اسی وجہ سے اس کو لوگ آسانی سے خرید سکتے ہیں۔ آپ کو اپنے بٹیر اور اُن کے انڈے بیچنے کے لئے زیادہ محنت نہیں کرنی پڑئے گی۔ آپ اپنے قریبی علاقوں میں بٹیر آسانی سے بیچ سکتے ہیں۔ لیکن یہ بہت ہی عمدہ رہے گا کہ اگر آپ اپنے بٹیر بیچنے کے لئے کوئی اچھی منصوبہ بندی بنا لیں۔ کیونکہ ہر جگہ ایک جیسی مانگ نہیں ہوتی ۔
بٹیر پالنے سے روزانہ وٹامن سے بھرپور غذااور نافع کمانے کا اہم ذریعہ ہیں۔ اور تجارتی پیمانے پر بٹیر پالنے سے بے روزگاری میں بھی کمی لانے کا ذریعہ بن سکتی ہیں اور آپ اپنی نوکری کے ساتھ ساتھ ایک اچھی آمدنی مزید کما سکتے ہیں۔ اگر آپ اس کاروبار میں آنا چاہتے ہیں تو پہلے اپنے قریبی کسی بٹیر پالنے والی جگہ کو معائنہ لازمی کر لیں۔ اور پھر اپنا حتمی فیصلہ کریں۔
اﷲ آپ کو اپنے حفظ وامان میں رکھے۔
منقول۔
بٹیر ایک چھوٹا پرندہ ہے اور یہ 150 گرام سے لیکر 200 گرام تک ہوجاتا ہے ۔اس کی زندگی 3 سے 4 سال ہوتی ہیں۔ اور اس کے انڈے کا وزن 7 سے 15 گرام تک ہوتا ہے۔ بٹیر کی نسل بڑی تیزی سے برہتی ہے اور 5 سے 6 ہفتوں میں کھانے کے قابل ہو جاتے ہیں اور کوٹرنکس کی مختلف نسلوں کی مادہ بٹیر 7سے 8 ہفتوں بعد انڈے دینا شروع کر دیتی ہے اور بٹیر ایک سال میں 300 سے 350 تک انڈے دیتی ہے۔ مادہ بٹیر اپنی زندگی کے پہلے سال میں 300 انڈے دیتی ہے اور دوسرے سال میں 150 سے 170 انڈے دیتی ہے۔ مادہ بٹیر روشنی میں زیادہ انڈے دیتی ہیں۔ زیادہ تر یہ دوپہر کے بعد انڈے دیتی ہے۔ انڈے دینے کی صلاحیت ہر سال کم ہو جاتی ہے۔ بٹیر کے انڈے بہت خوب صورت اور چھوٹے حجم کے ہوتے ہیں۔ انڈوں میں سے بچے تقریباََ 17 دنوں میں نکل آتے ہیں۔انڈے سے نکلے تازہ بچے کا وزن تقریباََ 6 سے 7 گرام ہوتا ہے۔بٹیر اپنے انڈوں کو نہیں سیتے ( انڈوں سے بچے نکلانا) بلکہ انڈوں سے بچے نکالنے کے لئے انڈوں سے بچے نکالنے والی مشین استعمال کرنی پڑتی ہے۔ اور مشین سے بچے نکالنے کے لئے تقریباََ 9 سے 11 گرام کے انڈے بہت بہترین ہوتے ہیں۔ بہترین بٹیر فارمنگ کے لئے 5 مادہ بٹیر کے ایک نر بٹیر رکھے ۔ بٹیر کے بچے بہت احساس طبیعت کے مالک ہوتے ہیں اور تقریباََ 2 ہفتوں میں موسم کی شدت وغیرہ برداشت کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔
بٹیر ایک کھائے جانے والے پرندوں میں بہت چھوٹا پرندہ ہے ۔اسی وجہ سے اس کو بڑی آسانی سے گھریلوں اور تجارتی پیمانے پر پالا جا سکتا ہے۔ اس کے لئے حکومت سے کسی قسم کی کوئی خاص اجازت یا لائسنس بھی نہیں لینا پڑتا۔ بٹیر پالنے سے پہلے ایک مکمل منصوبہ بنائے ۔اور پھر اُس منصوبے کے مطابق کام کریں۔ ایک مکمل منصوبے میں نسل، خوراک، حفاظتی اقدامات ، جگہ اور منڈی میں کاروبار کے طریقے شامل ہوتے ہیں۔ یہاں میں بٹیر پالنے کے لئے تھوڑی تفصیل بتا رہا ہوں ۔
بٹیر کی نسل کا انتخاب:
صرف پاکستان میں 50 قسم کے بٹیر پائے جاتے ہیں لیکن ان میں سے چند ایک ہی ہمیں عام طور دیکھنے کو ملتے ہیں۔ اور تقریباََ 18 اقسام کے بٹیر پالنا نہایت فائدہ مند ہے۔ ان میں سے جاپانی بٹیر ، بوب وائٹ بٹیر (سفید بٹیر) ، امریکن بٹیر زیادہ مشہور ہیں۔ بوب وائٹ بٹیر مشرقی جنوبی امریکہ کا مقامی پرندہ ہے ۔ کافی سالوں سے پاکستان اور بھارت میں جاپانی بٹیر کو زیادہ پالا جا رہا ہے۔
جگہ کا انتخاب :
بٹیر کو گھریلوں اور تجارتی پیمانے پالنے کے لئے جگہ انتخاب سب سے اہم مرحلہ ہے۔ نیچے دی گئی ہدایات کی پیروی کرتے ہوئے آ پ اپنے بٹیر کا پنجرا یا جگہ کو خاص بنا سکتے ہیں۔
بٹیر دڑبے اور پنجروں دونوں میں پالے جا سکتے ہیں۔ لیکن پنجروں میں پالنا زیادہ فائدہ مند ہے کیونکہ پنجروں کی صفائی کرنی آسان ہوتی ہیں ۔ بیماریاں اور دوسری مشکلات کا سامنا بہت کم کرنا پڑتا ہے۔
پنجرا یا ایسی جگہ (جو بٹیر پالنے کے لئے ) کا انتخاب کرئے جو ہوا دار اور روشن ہو ۔ آپ تقریباََ 50 بٹیر پنجرے میں پال سکتے ہیں۔ جس کی لمبائی 120cm ہو ، چوڑائی 60cm ہو اور اُونچائی 25cm ہو ۔
پنجرے کو بنانے کے لئے جالی کا استعمال کرئے۔
بڑے بٹیروں کے لئے جالی کا ئز تقریباََ 5mm X 5mm ہو ۔
پلاسٹک کے پنجرے بٹیر پالنے کے لئے بہت مناسب ہوتے ہیں۔
بٹیر رکھنے کی جگہ یا بٹیر پالنے والا پنجرا جنگلی جانوروں اور شکاریوں سے دور اور محفوظ ہونی چائیے۔
بٹیر کی خوراک:
بٹیر وں کو بہترین افزائش اور صحت مند رکھنے کے لئے مناسب اور اچھی خوراک دینا ضروری ہیں۔ ایک بٹیر روزنہ تقریباََ 20 سے 25 گرام خوراک کھاتا ہے۔ بٹیر کے بچے تقریباََ 27 فیصد اور بڑا بٹیر تقریباََ 22 سے 24 فیصد کو خوراک کی صورت میں پروٹین دینا ضروری ہیں۔ بٹیر کی متوازن اور مناسب خوراک کا شڈول (Chart) درج ذیل ہیں۔
بڑا یا جوان بٹیر، 4 سے5 ہفتے، 0 سے 3 ہفتے اجزاء
50 گرام 50 گرام 48 گرام گندم
22 گرام 22 گرام 23 گرام تِل
14 گرام 16 گرام 20 گرام کیپر مچھلی
9 گرام 8 گرام 6 گرام چوکر
4.25 گرام 3.25 گرام 2.25 گرام سپی کا خول
0.50 گرام 0.50 گرام 0.50 گرام نمک
0.25 گرام 0.25 گرام 0.25 گرام معدنی تیل مکس
100 گرام 100 گرام 100 گرام ٹوٹل
انڈوں کی پیداوار (Egg Production) :
مادہ بٹیروں سے مطلوبہ انڈوں کی پیداوار کے لئے مناسب روشنی کا ہونا ضروری ہیں۔ آپ بلب اور ہیٹر کے ذریعے سے بھی مصنوعی روشنی دے سکتے ہیں۔ آپ اس مقصد کے لئے 40 سے 100 واٹ کا بلب استعمال کر سکتے ہیں۔ ضرورت کی روشنی اور حرارت موسم پر منحصر ہوتا ہے۔ آپ بہترین نسل پالنا اور اُن کے انڈوں سے بچے نکلوانا چاہتے ہیں تو 1 نر بٹیر کے ساتھ 5 مادہ بٹیر رکھے ۔ زیادہ انڈے حاصل کرنے کے لئے بٹیر کی اُس نسل کا انتخاب کرے جو زیادہ انڈے دیتی ہیں اور اُن کے پنجروں اور جگہوں کو جہاں بٹیر رکھے ہوں صاف ستھرا رکھے۔ انڈوں کی پیداوار حرارت، خوراک ، پانی وغیرہ کے انتظامات پر اور دیکھ بھا ل ہوتا ہے۔ مادہ بٹیروں سے اپنی مطلوبہ تعداد کے مطابق انڈے حاصل کرنے کے لئے روشنی بہت اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ بٹیروں کو نیچے دیے گئے شڈول کے مطابق روشنی دینی چائیے ۔
روشنی دینے کے لئے گھنٹے (درجہ حرارت (ڈگری میں عمر
H
24 35 پہلا ہفتہ
24 30 دوسرا ہفتہ
12 25 تیسرا ہفتہ
12 21 - 22 چوتھا ہفتہ
12 21 پانچواں ہفتہ
13 21 چھٹا ہفتہ
14 21 ساتواں ہفتہ
15 21 آٹھواں ہفتہ
16 21 نواں ہفتہ
16 21 باقی دنوں میں
بٹیر کے بچوں کو پالنا (Raising Quail Chicks) :
بٹیر کبھی بھی اپنے انڈوں کو نہیں سیتے (بچے نکالنا) ۔ آپ بٹیر کے انڈوں سے بچے نکالنے کے لئے ان کے انڈوں کو مرغی کے نیچے رکھ دے یا پھر انڈوں سے بچے نکالنے والی مشین استعمال کرئے۔ اگر انڈوں سے بچے نکالنے والی مشین استعمال کر رہے ہیں تو 16 سے 18 دنوں میں انڈوں سے بچے نکل آتے ہیں۔ انڈوں سے نکلے بٹیر کے نوزائیدہ بچوں کو جھولدان (Brooder) میں رکھے ۔ بٹیرے کے ان نوزائیدہ بچوں کو اپنی پیدائش سے لیکر 14 سے 21 دنوں تک مصنوعی درجہ حرارت اور روشنی کی ضرورت ہوتی ہیں۔ بٹیر کے بچے بہت احساس طبیعت کے مالک ہوتے ہیں۔ ان کو گندگی والی جگہ اور بیٹری نظام والی جگہوں پر پالا جا سکتا ہے ۔ بٹیر کے بچوں کو پالتے ہوئے درج ذیل باتوں کا لازمی خیال رکھے ۔
مناسب درجہ حرارت
مناسب روشنی
ہوا کا گزر
خوراک اور پانی کا وقت پر دینا
صاف ستھرا ماحول
انڈے دینے والی مادہ کو نیچے دئیے گئے شڈول کے مطابق روشنی اور درجہ حرارت میں رکھیں۔
روشنی دینے کے لئے گھنٹے (درجہ حرارت (ڈگری میں عمر
24 37.7 پہلا ہفتہ
24 35 دوسرا ہفتہ
12 22.2 تیسرا ہفتہ
بٹیر کو لگنے والی بیماریاں (Quail Diseases) :
دوسرے کھائے جانے والے پرندوں کی نسبت بٹیر کو کم بیماریاں لگتی ہیں ۔ لیکن پھر بھی ہر بیماری اور کمزوری سے بچا نے کے لئے ان کی مناسب دیکھ بھال کرنی ضروری ہیں۔ منافع کمانے کے لئے مناسب دیکھ بھال اور اچھے انتظامات بہت ضروری ہیں۔ بازار میں ابھی بیماری کے لئے کوئی خاص ویکسین نہیں پائی جاتی ۔ بٹیر موسم کی تبدیلی اور نہ ہی اچانک درجہ حرارت کی تبدیلی کو برداشت نہیں کر سکتے ۔ اگر وہ موسم کی تبدیلی اور درجہ حرارت کی تبدیلی کا سامنا کرئے گے تو بیمار ہو جائے گئے۔ اس دوران بہت احتیاط اور دیکھ بھال کرئے۔ بٹیر کی درج ذیل بیماریاں بہت خطرناک ہیں ۔
نُبیقہ زدگی (Coccidiosis) :
اگر بٹیر نُبیقہ زدگی ( پرندوں کی آ نتوں میں کیڑے پیدا ہونے والی بیماری) کا شکار ہو جائے تو اُن کو Coaxial 20 2 گرام ایک لیٹر پانی میں ملا کر دن میں 3 مرتبہ دیں۔ ورنہ اس کو جانوروں کے ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق خوراک میں ملا کر دیں۔
قرحہ دار ورم قولون (Ulcerative Enteritis) :
اگر بٹیر قرحہ دار ورم قولون (ایک مخصوص بیماری جس میں نامعلوم یا غیر مخصوص سبب سے بڑی آنت متورم ہو جاتی ہے ۔) کا شکار ہو جائے تو Streptomycin کو ایک لیٹر پانی میں ملا کر دن میں 3 مرتبہ دینا چائیے۔ یہ اس بیماری کو ختم کر دے گا۔
صحت مند بٹیر پالنے کی تجاویز (Hygienic Quail Farming Tips) :
اپنے بٹیروں کو صحت مند اور زیادہ پیداوار کے لئے نیچے دیے گئی تجاویز پر عمل کریں۔
ہمیشہ پنجرا یا جگہ کو صاف ستھرا اور خشک رکھیں۔
ہوادار اور روشن ہو۔
مختلف عمر کے بٹیروں کو الگ الگ رکھیں۔
بیمار بٹیر کو صحت مند بٹیر وں سے الگ رکھیں۔
جو بٹیر مر جائے اُس کو مٹی میں دفنا دے۔
دوسرے پرندوں ، جانوروں اور انسانوں کو اپنے بٹیر پالنے والی جگہ پر مت جانے دیں۔
صاف ستھری اور متوازن غذا دیں ۔
اُن کو پینے کے لئے صاف اور تازہ پانی مہیا کریں۔
جن برتنوں میں ان کو خوراک اور پانی دیں اُن کو لازمی صاف ستھرا رکھیں۔
بٹیر کا کاروبار کرنا (Quail Marketing) :
بٹیر کا گوشت اور انڈے بہت لذیز اور وٹامن سے بھرپور ہوتے ہیں۔ اسی لئے بٹیر کا گوشت اور انڈوں کی بہت مانگ ہیں۔ بٹیر ایک چھوٹا پرندہ ہے اور ان کے انڈوں کا سائز بھی چھوٹا ہوتا ہے اسی وجہ سے اس کو لوگ آسانی سے خرید سکتے ہیں۔ آپ کو اپنے بٹیر اور اُن کے انڈے بیچنے کے لئے زیادہ محنت نہیں کرنی پڑئے گی۔ آپ اپنے قریبی علاقوں میں بٹیر آسانی سے بیچ سکتے ہیں۔ لیکن یہ بہت ہی عمدہ رہے گا کہ اگر آپ اپنے بٹیر بیچنے کے لئے کوئی اچھی منصوبہ بندی بنا لیں۔ کیونکہ ہر جگہ ایک جیسی مانگ نہیں ہوتی ۔
بٹیر پالنے سے روزانہ وٹامن سے بھرپور غذااور نافع کمانے کا اہم ذریعہ ہیں۔ اور تجارتی پیمانے پر بٹیر پالنے سے بے روزگاری میں بھی کمی لانے کا ذریعہ بن سکتی ہیں اور آپ اپنی نوکری کے ساتھ ساتھ ایک اچھی آمدنی مزید کما سکتے ہیں۔ اگر آپ اس کاروبار میں آنا چاہتے ہیں تو پہلے اپنے قریبی کسی بٹیر پالنے والی جگہ کو معائنہ لازمی کر لیں۔ اور پھر اپنا حتمی فیصلہ کریں۔
اﷲ آپ کو اپنے حفظ وامان میں رکھے۔
منقول۔
SocioOn all setups
سوشییو آن میں پانچ چیزیں بہت اھم ھیں۔
سب سے پہلے سائن ان کا مرحلہ۔ سوشئیو آن پر اپنا اکاؤنٹ بنائیں۔ پہلے سٹیپ میں اپنا موبائل نمبر ویری فائی کریں۔ دوسرے سٹیپ میں اپنا ای میل ویری فائی کریں۔
جیسے ھی موبائل اور ای میل ویری فائی کریں گے 5 ڈالرز آپ کے سپینڈیبل اکاؤنٹ میں آ جائیں گے۔ آپ ان 5 ڈالرز سے اپنی پوسٹس لگائیں لیکن پوسٹس اچھی اور معیاری ھونی چاھیے تا کہ باقی یوزرز آپ کی اس پوسٹ کو پسند کریں آپ کو فیڈ کریں گریٹ جاب دیں۔ ۔ ۔ اس طرح فیڈ اور گریٹ جاب سے دی جانے والی ارننگ آپ کے سپینڈیبل میں جائے گی۔
سوشییو آن کا دوسرا اھم مرحلہ ھے والٹ کا۔ والٹ اسے کہتے ھیں جھاں آپ کا سارا بیلنس ھوتا ھے۔ والٹ میں تین اھم چیزیں ھیں۔ کرنٹ سرننگ، سپینڈیبل ارننگ، ودڈراء ارننگ۔
آپ دو سٹیپ ویریفائیڈ ھیں تو آپ کی ساری ارننگ(گریٹ جاب فیڈ لائق شئیر کپ آف کافی) آپ کے والٹ کے کرنٹ ارننگ میں جائے گی۔
کرنٹ ارننگ کے نیچے لنک ھے سیٹلمنٹ کا۔ جب آپ سیٹلمنٹ پر کلک کریں گے تو وہ ساری ارننگ سپینڈیبل میں چلی جائے گی۔
سپینڈیبل والٹ میں ایسا حصہ ھے جس سے آپ پوسٹنگ کر سکتے ھیں۔ مطلب آپ جو بھی پوسٹ کریں گے اس کے پیسے سپینڈیبل سے کٹیں گے۔
دوسرا حصہ ھے ودڈراء کا ۔ ودڈراء اسے کہتے ھیں جن پیسوں کو آپ نکلوا سکتے ھیں ۔ وہ پیسے آپ کو ایزی پیسہ جازکیش کے ذریعے یا آپ کے شناختی کارڈ نمبر پر بھیج دئیے جائیں گے۔
اس طرح جب آپ اپنا موبائل اور ای میل ویری فائی کریں گے تو پانچ ڈالرز آپ کے سپینڈیبل میں بھیج دئیے جائیں گے۔
یہ پانچ ڈالرز اس لئے آپ کو دئیے جاتے ھیں کہ آپ پوسٹنگ کر سکیں باقی یوزرز میں اپنی پوسٹ کے ذریعے اپنی جان پہچان بنا سکیں ان میں متعارف ھو سکیں۔
اب اس سے جو ارننگ ھو گی وہ آپ کے کرنٹ ارننگ سے ھوتی ھوئی سپینڈیبل میں جائے گی۔
اس سے اگلے مرحلہ ھے پرچیز پروموشن کا۔
پرچیز پروموشن اسے کہتے ھیں جس میں آپ 25 ڈالرز سے اپنا سوشییو آن کا اکاؤنٹ ویری فائی کرواتے ھیں جس میں آپ کی معلومات لی جاتی ھیں اور 25 ڈالرز آپ کے اکاؤنٹ میں ڈال دئیے جاتے ھیں۔
ایک بات یاد رکھیں کہ 25 ڈالرز پر لگنے والا ٹیکس آپ کے اکاؤنٹ سے نہیں کاٹا جاتا بلکہ یہ ٹیکس سوشییو آن خود اپنی جیب سے ادا کرتا ھے۔
جب آپ پرچیز پروموشن کے لیتے ھیں تو 25 ڈالرز آپ کے سپینڈیبل میں ڈال دئیے جاتے ھیں۔
جیسے ھی 25 ڈالرز آپ پرچیز پروموشن کے لیتے ھیں اسی وقت سوشئیو آن 20 ڈالرز اپنی طرف سے تحفے کے طور پر آپ کو دے دیتا ھے۔ اس طرح آپ کے پرچیز پروموشن میں کل 50 ڈالرز آ جاتے ھیں۔
25 ڈالرز دیتے ھی ساتھ ھی آپ کا ودڈراء کا آپشن بھی کھل جاتا ھے۔ وہ ودڈراء جو دو سٹیپ موبائل اور ای میل ویری فائی کروانے پر اوپن نہیں ھوا تھا وہ اب ھو جائے گا۔۔۔
اب سمجھیں اس بات کو کہ صرف 50 ڈالرز میں آپ کا ودڈراء اوپن ھو گیا آپ کے والٹ کا وہ حصہ جسے آپ کیش کی صورت میں نکلوا سکتے ھیں وہ اوپن ھو جاتا ھے۔
ایک اور بات سمجھیں کہ آپ کو 50 ڈالرز بھی پورے نہیں دینے ھوتے۔ آپ تو صرف 25 ڈالرز اپنے اکاؤنٹ میں ڈالتے ھیں اور ساتھ ھی آپ کی مدد کیلئے 25 ڈالرز سوشییو آن آپ کو تحفے میں دے دیتا ھے۔
اس طرح اب آپ کے پاس اچھا خاصہ سپینڈیبل آ جاتا ھے اب آپ اس سے پوسٹنگ کریں اچھا اچھا کونٹینٹ ڈالیں۔ جتنا اچھا کونٹینٹ ڈالیں گے اتنا زیادہ ھی یوزرز آپ کو گریٹ جاب دیں گے فیڈ دیں گے کہ آف کافی دیں گے۔
جب آپ کو گریٹ جاب کپ آف کافی فیڈ دیا جاتا ھے تو اس کا مطلب ھے آپ کی پوسٹ بہت اچھی ھے اور وہ سب میں پسند کی گئی ھے۔
اب پوسٹنگ کرے سے ایک وقت ایسا بھی آتا ھے کہ آپ کے سپینڈیبل کی ارننگ ختم ھو جاتی ھے ۔ اب آپ سوچ رھے ھوں گے کہ کیا اب دوبارہ سے پیسے بھیجیں تا کہ ھمارا سپینڈیبل بڑھ جائے??
لیکن ایسا نھیں ھے جی ھاں آپ کو دوبارہ سپینڈیبل نہیں ڈالنا بلکہ جب آپ کو کپ آف کافی دیا جاتا ھے گریٹ جاب دیا جاتا ھے فیڈ دیا جاتا ھے آپ کی پوسٹ کو لائق کیا جاتا ھے شئیر کیا جاتا ھے تو اس سے جو ارننگ ھوتی ھے وہ آدھی آپ کے سپینڈیبل میں جاتی ھے اور آدھی ودڈراء میں جاتی ھے۔
اس کا سب سے بڑا فایدہ یہ ھے کہ آپ کا سپینڈیبل اب کم نہیں ھو گا۔
آپ اپنی پوسٹنگ کرتے رھیں ۔ آپ کا ودڈراء بھی بڑھتا رھے گا آپ کا سپینڈیبل بھی بڑھتا رھے گا۔
اب آپ چوتھا مرحلہ دیکھیں کہ ھمیشہ کچھ لینے کیلئے کچھ دینا پڑتا ھے۔ اگر آپ زیادہ سے زیادہ ارننگ کرنا چاھتے ھیں تو آپ کو پوسٹس لگانی ھو گی۔ پوسٹس لگانے کیلئے آپ کے سپینڈیبل میں پیسے ھونا ضروری ھیں۔ سپینڈیبل میں پیسے تب ھوں گے جب آپ اپنا سپینڈیبل برقرار رکھیں گے۔ اسے برابر رکھیں گے۔
اب آپ چاھتے ھیں کہ آپ ودڈراء کریں یعنی آپ نے جو پیسے کمائے ھیں وہ نکلوا لیں لیکن سوشئیو آن چاھتا ھے کہ آپ ایک بار انویسٹمنٹ کر لیں۔ انویسٹ منٹ بھی وہ جس میں آپ کا صرف 25 ڈالرز لگا ھے اور وہ 25 ڈالرز بھی پورے کا پورا آپ کے اکاؤنٹ میں آیا ھے باقی تو آپ کا کچھ نہیں لگا۔ باقی سب تو سوشئیو آن پر کام کر کے اسے استعمال کر کے آپ نے بنایا اور بڑھایا لیکن کیش تو نہیں دیا۔
اب آپ کے سپی۔ڈیبل کو مضبوط کرنے کیلئے آپ کی ارننگ کو طویل وقت کیلئے برقرار رکھنے کیلئے آپ کو زیادہ سے زیادہ مواقع دینے کیلئے سوشییو آن نے ایک اور سٹیپ رکھا ھے اور وہ ھے 50 ڈالرز اپنے ودڈراء سے اپنے سپینڈیبل میں ڈالنے کا
آپ کی پوسٹنگ زیادہ ھوں گی تو طویل وقت تک آپ ارننگ کر سکیں گے
اب آپ نے وہ 50 ڈالرز کیسے سپینڈیبل میں ڈالنے ھیں وہ بھی سمجھ لیں
آپ نے جب 25 ڈالرز دئیے تھے تو آپ کی ارننگ شروع ھو گئی تھی اور آپ کے ودڈراء میں بھی پیسے انا شروع ھو گئے تھے۔ اب آپ نے 50 ڈالرز اور سپینڈیبل میں ڈالنے ھیں تو آپ اپنے ودڈراء سے جتنے چاھیں پیسے اپنے سپینڈیبل میں ڈال لیں۔
آپ اپنے ودڈراء سے نہیں ڈالنا چاھتے یا نہیں ھیں تو اپنے کسی دوست سے کہیں وہ اپنے ودڈراء سے آپ کے سپینڈیبل میں ڈال دے گا
اگر آپ چاھتے ھیں کہ آپ کسی سے نہ لیں اور اپنے ودڈراء سے بھی نہ ڈالیں تو آپ کی مرضی اپ 50 ڈالرز کے اور پرچیز پروموشن خرید لیں۔
یہ تین طریقے ھیں آپ جیسے چاھیں اپنا لیں۔
جب آپ 50 ڈالرز کا یہ سٹیپ بھی پورا کر لیتے ھیں تو سوچیں آپ کے 100 ڈالرز پورے ھو گئے ھیں اب آپ کو کوئی ایک روپیہ بھی اپنے سپینڈیبل میں ڈالنے کی ضرورت نہیں ھے۔
آپ کو پتہ ھے ان 100 ڈالرز سے آپ کتنی پوسٹنگ کر سکتے ھیں۔؟؟
400 پوسٹس۔ جی ھاں 400 پوسٹس کر سکتے ھیں ان 100 ڈالرز سے آپ کا 400 پوسٹس کا ایک شوروم بنتا ھے۔اندازہ کریں جب آپ 400 پوسٹس کریں گے، آپ کی ایک پوسٹ پہ پانچ بٹن ھیں جو آپ کو پیسے دیتے ھیں۔ لائق شئیر، فیڈ، گریٹ جاب، پش اپ، اور سب سے بڑھ کر کپ آف کافی۔۔۔۔۔
کتنے یوزرز کو آپ کی پیسوں والی پوسٹس ملیں گی اور کتنے ھی یوزرز آپ کو کپ آف کافی، فیڈ، گریٹ جاب، پش اپ، شئیر، لائق دیں گے۔
ایک پوسٹ پر آپ اتنی ارننگ کر سکتے ھیں کہ آپ نے پوسٹ لگانے پر جو پیسے لگائے تھے اگلے دو سے تین دن میں آپ کی وہ پیسوں والی پوسٹ آپ کا سارا خرچہ نکال دے گی۔
اور پھر آپ کی اس ایک پوسٹ پر صرف آپ کا منافع ھو گا۔ اگر 400 پوسٹس ھوں گی تو کتنا منافع ھو گا۔ اندازہ آپ خود لگا لیں۔
اب آپ 100 ڈالرز پورے کر چکے ھیں اب آپ کی ان چار سو پوسٹس کے ذریعے جتنی ارننگ ھو گی وہ جب آپ کے ودڈراء میں جائے گی تو جب آپ کم از کم 25 ڈالرز کر لیں تو آپ سوشییو آن کو ریکوئسٹ بھیج کر اپنے 25 ڈالرز نکلوا سکتے ھیں۔
یاد رکھیں کم از کم 25 ڈالرز نکلوا سکتے ھیں آپ چاھیں تو 50 ڈالرز نکلوا لیں آپ چاھیں تو 75 ڈالرز ارننگ کر کے نکلوا لیں اور چاھیں تو 100 ڈالرز ارننگ کر کرے نکلوا لیں۔
یہ آپ کی اپنی مرضی ھے۔
اسی طرح جب آپ یہ توقع رکھتے ھیں کہ کوئی اور صارف آپ کی پوسٹس کو گریٹ جاب دے فیڈ دے لائق دے کپ آف کافی دے تو اسی طرح باقی یوزرز بھی آپ سے یہی توقع رکھتے ھیں کہ آپ انھیں بھی ان کی پوسٹس پر بھی انھیں یہ سب دیں تا کہ ان کی ارننگ بھی بڑھے۔
فرض کریں آپ نے 15 پوسٹس لائق کی ھیں اور ارننگ کر رھے ھیں لیکن آپ کسی کو فیڈ نہیں دے رھے تو اس 15 لائیکس کے بعد آپ مزید لائک کر کے ارننگ نھیں کما سکیں گے۔ کیونکہ آپ دوسرے یوزرز کے ساتھ زیادتی کر رھے ھوں گے ان کا حق نھیں دے رھے ھوں گے۔ اس لئے کوشش کریں کہ ھر دس سے پندرہ لائیکس کے بعد ایک فیڈ دیں گریٹ جاب دیں تا کہ یوزرز آپ کو بھی دیں۔
اس طرح آپ اسے استعمال کریں اسے سمجھیں۔ یہ آپ کیلئے سرمایہ ثابت ھو گا۔ آپ کی انجوائے منٹ کے ساتھ ساتھ آپ کی معاشی مدد بھی ھو گی۔ آپ کے دوست بڑھیں گے جو آپ کے محلے کے ھوں گے آپ کے شھر کے ھوں گے آپ کے اپنے پاکستان کے ھوں گے۔ آپ چاھیں تو پوری دنیا سے اپنے دوست بنا لیں
آھستہ آھستہ آپ کو سب سمجھا دیا جائے گا آپ سوشییو آن کو استعمال کریں سوشییو آن آپ کی نہ صرف مدد کرے گا بلکہ آپ کے کہنے سے پہلے آپ کے ساتھ کھڑا ھو گا۔
اسلام علیکم
دوستو اب وقت آگیا ہے کہ فیس بک کو
کو بند کر دیں اور پاکستان کا سوشیل میڈیا اسلامک سوشیل میڈیا جوائن کریں اس میں یہ صرف مسلمانوں کا سوشیل میڈیا ہے جس کی آپ کو ضرورت ہے اور اس پر کیسی کی جرات نھیں کہ وہ اسلام کے خلاف کوئی بات کرے اس کا سب سے زیادہ فائدا ھم پاکستانی عوام کو ہے اورسب سے بڑی بات ہے ہے کہ یہاں آپ کو اپنا ٹائم لگانے کے پیسے ملتے ہیں مطلب اگر آپ کو کوئی پوسٹ اچھی لگتی ہے اور آپ اس کو لائک کرتے ہیں تو سوشیوآن
اس کے بدلے اپکوپیسے دیتا ھے تو جلدی سے جلد سوشیوآن جوائن کریں اور اس سے فائدا حاصل کریں
دوستو اب وقت آگیا ہے کہ فیس بک کو
کو بند کر دیں اور پاکستان کا سوشیل میڈیا اسلامک سوشیل میڈیا جوائن کریں اس میں یہ صرف مسلمانوں کا سوشیل میڈیا ہے جس کی آپ کو ضرورت ہے اور اس پر کیسی کی جرات نھیں کہ وہ اسلام کے خلاف کوئی بات کرے اس کا سب سے زیادہ فائدا ھم پاکستانی عوام کو ہے اورسب سے بڑی بات ہے ہے کہ یہاں آپ کو اپنا ٹائم لگانے کے پیسے ملتے ہیں مطلب اگر آپ کو کوئی پوسٹ اچھی لگتی ہے اور آپ اس کو لائک کرتے ہیں تو سوشیوآن
اس کے بدلے اپکوپیسے دیتا ھے تو جلدی سے جلد سوشیوآن جوائن کریں اور اس سے فائدا حاصل کریں
سوشیوآن ریچارج اکاؤنٹ کیسے کریں
اسلام علیکم
سوشیوآن کے دوستو سوشیوآن پر کمانے کے لیے ضروری ہے کہ آپ نے اپنا اکاؤنٹ ریچارج کرایا ہو ریچارج کرنے کا طریقہ میں آپ کو بتا رہا ہوں وشیوآن کے والٹ میں جائیں پرچیز بکٹ میں ریچارج پر کلک کریں
سوشیوآن کے دوستو سوشیوآن پر کمانے کے لیے ضروری ہے کہ آپ نے اپنا اکاؤنٹ ریچارج کرایا ہو ریچارج کرنے کا طریقہ میں آپ کو بتا رہا ہوں وشیوآن کے والٹ میں جائیں پرچیز بکٹ میں ریچارج پر کلک کریں
اور
پھر اپنا کنٹری سلکٹ کریں
پھر اپنا ریچارج متھڈ مطلب جاز کیش یا ایزی پیسہ
پھر
پھر ان میں سے کسی بھی نمبر پر
آپ پیسہ بھیج کر اس کی ٹرانزیکشن آئی ڈی
یہاں لیکھیں بھیجی گئی رقم لیکھیں اپنا
نمبر جیس سے پیسے بھیجے
ہوں وہ لیکھیں پھر اپنا ای میل اڈریس
لیکھیں پھر ڈن کر دیں
کچھ گھنٹوں میں آپ کا اکاؤنٹ ویرفائڈ ہو جاے گا
سوشیوآن پر اپنا اکاونٹ کیسے بنائیں ویڈیو
اسلام و علیکم سب سے پھلے آپ اس
لنک پر کلک کریں گے جوائن کریں یہاں سے
اور تصویر کے حصاب سے سٹینگ کریں
سب سے پہلے اپنا اصل شناختی کارڈ والا نام لکھیںں
پھر اپنا ورکنگ جی میل آئی ڈی لگائیں
پھر اپنا پاسورڈ بنائیں
پھر سہی ڈیٹ آف برتھ
پھر میل فی میل سلکٹ کریں
پھر آپ سائن اپ پر کلک کریں
اس کے بعد
یے پیج سامنے آئے گا
اس میں کنٹری سلکٹ کریں
اپنا موبائل نیٹ ورک سلکٹ کریں
اور پھر اپنا نمبر لیکھیں
اور نکسٹ کر دیں
پھر اس پیج پر
لنک پر کلک کریں گے جوائن کریں یہاں سے
اور تصویر کے حصاب سے سٹینگ کریں
سب سے پہلے اپنا اصل شناختی کارڈ والا نام لکھیںں
پھر اپنا ورکنگ جی میل آئی ڈی لگائیں
پھر اپنا پاسورڈ بنائیں
پھر سہی ڈیٹ آف برتھ
پھر میل فی میل سلکٹ کریں
پھر آپ سائن اپ پر کلک کریں
اس کے بعد
یے پیج سامنے آئے گا
اس میں کنٹری سلکٹ کریں
اپنا موبائل نیٹ ورک سلکٹ کریں
اور پھر اپنا نمبر لیکھیں
اور نکسٹ کر دیں
پھر اس پیج پر
اس پیج میں جو ویرفکیشن کوڈ آپ کو
سوشیوآن کی طرف سے آپ کے نمبر پر ملا
ھوگا وہ لیکھکر نیکسٹ کر دیں
اب آپ اپنے جی میل میں جا کے
سوشیوآن کا میل چیک کریں اس میں
ویری فیکیشن لنک میلے گا اس پر کلک کریں
آپ کا اکاؤنٹ تیار ہے اگر کوئی مسلہ پوچھنا ھو تو میرا واٹس ایپ نمبر پر مسج کریں
03016034493
SocioOn se paisy kaisy kama sakty hain
اسلام علیکم دوستو سوشیوآن ایک پاکستانی سوشل میڈیا ھے جس پر آپ لایک شیر کمنٹ کر کے پیسے کما سکتے ہیں
اس میں بہت سارے اوپشن ہیں پیسے کمانے کے
آپ لوگ فیس بک پر جو ٹایم لگاتے ہیں
وہ ٹایم سوشیوآن پر دے کر ایک اچھی رقم کما سکتے ہیں
اور کام بھی کچھ نھں بس لایک شیر کمنٹ کر کے
اس سے پیسے آپ اپنے جاز کیش ایزی ہیسا یوپیسہ میں لے سکتے ہیں یہ ایک کافی پرانی ساۃٹ ہے میں خود 2سال سے کام کر رہا ہوں
یہ ٹاپ پے آوٹ میں
The newas of jalalpurpirwala id meri hai
اس ساۃٹ پر آپ جتنا ٹاۃم کام کرو گے اتنا پیسا اس کو جیتنا ھو سکے شیر کریں یے ایک اسلامک میڈیاہے اس پر کویی غلط ڈٹا شیر نھیں کر سکتا
ایک ادمی
ایک بدو رسول اللہ ﷺ کے دربار میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ :" یارسول اللہ ﷺ میں کچھ پوچھنا چاہتا ہوں...? "اور اجازت ملنے پر بدو نے عرض کی :" یارسول اللہ ﷺ میں امیر )غنی( بننا چاہتا ہوں...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" قناعت اختیار کرو، امیر ہوجاؤ گے ...! "عرض کی :" میں سب سے بڑا عالم بننا چاہتاہوں...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" تقویٰ اختیار کرو عالم بن جاؤ گے ...! "عرض کی :" عزت والا بننا چاہتا ہوں ...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" مخلوق کے سامنے ہاتھ پھیلانا بند کردو ،باعزت ہوجاؤ گے ...! "عرض کی :" اچھا آدمی بننا چاہتا ہوں ...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" لوگوں کو نفع پہنچاؤ ...! "عرض کی :" عادل بننا چاہتا ہوں ...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" جسے اپنے لیے اچھے سمجھتے ہو وہی دوسروں کے لیے پسند کرو ...! "عرض کی :" طاقتور بننا چاہتا ہوں ...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" اللہ تعالیٰ پر توکل کرو ...! "عرض کی :" اللہ تعالیٰ کے دربار میں خاص خصوصیت کا درجہ چاہتا ہوں ... ? "آپ ﷺ نے فرمایا :" کثرت سے ذکر کرو ...! "عرض کی :" رزق کی کشادگی چاہتا ہوں ...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" ہمیشہ باوضو رہو ...! "عرض کی :" دعاؤں کی قبولیت چاہتا ہوں ...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" حرام نہ کھاؤ ...! "عرض کی :" ایمان کی تکمیل چاہتا ہوں ...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" اچھے اخلاق پیدا کرلو ...! "عرض کی :" قیامت کے روز اللہ تعالیٰ سے گناہوں سے پاک ہو کر ملنا چاہتا ہوں ...? "آپ ﷺ نے فرمایا :"جنابت کے بعد فوراََ غسل کیا کرو ...! "عرض کی :" گناہوں میں کمی چاہتا ہوں ...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" کثرت سے استغفار کیا کرو ...! "عرض کی :" قیامت کے دن نور میں اٹھنا چاہتا ہوں...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" ظلم کرنا چھوڑ دو ...! "عرض کی :" چاہتا ہوں اللہ تعالیٰ مجھ پر رحم کرئے...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" اللہ تعالیٰ کے بندوں پر رحم کرو ...! "عرض کی :" چاہتا ہوں اللہ تعالیٰ میری پردہ پوشی فرمائیں ...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" لوگوں کی پردہ پوشی کرو ...! "عرض کی :" چاہتا ہوں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کا محبوب بن جاؤں ...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کا محبوب ہو۔ اسے اپنا محبوب بنالو ...! "عرض کی :" رسوائی سے بچنا چاہتا ہوں ...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" زنا سے بچو ...! "عرض کی :" اللہ تعالیٰ کا فرما نبردار بننا چاہتا ہوں...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" فرائض کا اہتمام کرو ...! "عرض کی :" احسان کرنے والا بننا چاہتا ہوں ...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" اللہ تعالیٰ کی ایسی بندگی کرو جیسے تم اسے دیکھ رہے ہو یا جیسے وہ تمھیں دیکھ رہا ہے ...! "عرض کی :" یارسول اللہ ﷺ کیا چیز گناہوں کی معافی دلاےگی ...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" آنسو ، عاجزی ، بیماری ...! "عرض کی :" کیا چیز دوزخ کی آگ کو ٹھنڈا کرے گی ...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" دنیا کی مصیبتوں پر صبر ...! "عرض کی :" اللہ تعالیٰ کے غصے کو کیا چیز سرد کرتی ہے ...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" چپکے چپکے صدقہ اور صلح رحمی ...! "عرض کی :" سب سے بڑی برائی کیا ہے ...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" بداخلاقی اور بخل ...! "عرض کی :" سب سے بڑی اچھائی کیا ہے ...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" اچھے اخلاق، تواضع اور صبر ...! "عرض کی :" اللہ تعالیٰ کے غصے سے بچنا چاہتا ہوں ...? "آپ ﷺ نے فرمایا :" لوگوں پر غصہ کرنا چھوڑ دو ...! "اللہ تعالٰی مجھ گناہ گار سمیت ہم تمام مسلمانان عالم کو میرے پیارے آقا جناب حضرت محمّد مصطفٰی صلَّی اللہ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم کے تمام مندرجہ بالا ارشادات پر ٹھیک ٹھیک اور مکمل عمل کرنے کی سعادت نصیب فرماتے ہوئے عین صراط مستقیم پر چلنے کی کامل توفیق عطا فرمائے ...آمیـــــــــــــــــن ثم آمیـــــــــــــــــن یارب
ایماندار چرواھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔حضرت عمر فاروق ؓ کے فرزندحضرت عبداللہ ؓ بھی رسول اکرمﷺ کے پیارے ساتھی)صحابی (تھے۔ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ وہ اپنے چندساتھیوں کے ہمراہ مدینہ سے باہرتشریف لے گئے۔ایکجگہ ان کے ساتھیوں نے کھانے کے لئے دسترخوان بچھایا۔قریب ہی ایک چرواہا بکریاں چرارہاتھا۔حضرت عبدا للہ بن عمرؓ نے اس سےکہا:”آﺅ بھائی چرواہے،اس دسترخوان سے تم بھی کچھ کھا پی لو۔“چرواہے نے کہا :”میرا روزہ ہے۔“حضرت عبدا للہ بن عمر ؓنے فرمایا:”اس سخت گرم دن میں تم روزے کی مصیبت برداشت کر رہے ہو جبکہ سخت گرم لو بھی چل رہی اور پھر ان تپتے ہوئے پہاڑوں میں تم بکریاں بھی چرا رہے ہو۔“چرواہے نے کہا:”جی ہاں،میں اس وقت کی تیاری کر رہا ہوں جب عمل کرنے کا موقع نہیں ملے گا۔“)یعنی مرنے کے بعد کا وقت(اس لئے اس دنیا کی زندگی میں عمل کر رہا ہوں۔)یعنی روزہ رکھ کر حلال روزی کے لئے محنت کر رہا ہوں۔(حضرت عبداللہ ؓ نے چرواہے کی پر ہیز گاری اور اللہ کے خوف کا امتحان لینے کے لئے اس سے کہا:”کیا تم اس ریوڑ میں سے ایکبکری بیچ سکتے ہو،ہم تمہیں اس کی نقد قیمت دیںگے اور روزہ افطار کرنے کے لئے تمہیں گوشت بھی دیں گے۔“چرواہے نے جواب دیا:”یہ بکریاں میری تو نہیں کہ ان میں سے کوئی بکری بیچ دوں۔یہ میرے آقا کی ہیں،وہی ان بکریوں کا مالک ہے۔اس کی اجازت کے بغیر میں کوئی بکری بیچ نہیں سکتا۔“حضرت عبداللہؓ نے کہا:”تمہارا آقا اگر ریوڑ میں کوئی بکری کم پائے گا اورتم اس سے کہہ دو کہ گم ہوگئی ہے تو تمہیں کچھ نہیں کہے گاکیونکہ ریوڑ سے ایک دو بکریاں گم ہوتی رہتی ہیں۔“حضرت عبداللہ کی بات سن کر چرواہا ان کے پاس سے چل دیا۔وہ اپنی انگلی آسمان کیطرف اٹھا کر بار بار یہ الفاظ دہرائے جا رہا تھا کہ این اللہ؟این اللہ؟اللہ کہاں ہے؟اللہ کہاں ہے؟مطلب یہ کہ کیا اللہ سب کچھ نہیں دیکھ رہا۔یہ چرواہا ایک شخص کا غلامتھا۔اسکی ایمانداری اور اس کا خوف ِخدا دیکھ کر حضرت عبدا للہ بن عمر ؓ بہت خوشہوئے اور اپنے آدمی اس چرواہے کے آقا کے پاس بھیج کر اس سے تمام بکریاں اور چرواہے کو خرید کر اسے آزاد کردیا اور پھر تمام بکریاں بھی اسی کو دے دیں۔)اسے ان بکریوں کا ما لک بنا دیا
Gusal Sahih Kya Karen
دادا جی نے ایک دفعہ بتایا کہ ان کے )یا شاید کسی اور اللہ والے کے( پاس ایک شخص آیا اور کہنے لگا کہ حضرت بہت عرصہ سے میرے سر میں درد کی شکایت ہے۔ ہر قسم کے ٹیسٹ کروا چکا ہوں سب کچھ کلیئر آتا ہے۔ بہت علاج کروایا لیکن کوئ فرق نہیں پڑرہا۔ دادا جی نے اس کے لیے دعا بھی کی اورسر پر لگانے کے لیے تیل بھی دم بھی کیا لیکن کچھ دن بعد وہ پھر اسی مسئلے کے ساتھ دوبارہ آگیا۔ دادا جی کو بہت حیرانی ہوئی کہ کیا وجہ سے کہ کچھ بھی فرق نہیں پڑا۔ داد ا جی نے اس سے چند سوال کیے تو پتہ چلا کہ اسے غسل کا طریقہ ہی نہیں آتا۔ وہ بے چارہ جس طرح غسل کرتا رہا وہ غلط طریقہتھا۔ دادا جی نے اسے غسل کا درست طریقہ سمجھایا اور کہا کہ اللہ سے معافی مانگ کر صحیح طریقے پر غسل کرو۔ جب اس نے ایسا کیا تو اگلے ہی دن سر کا درد ختم ہوگیا۔یہ واقعہ بتانے کا مقصد یہ ہے کہ ضروری نہیں کہ ہم پر آنے والی ہر تکلیف، مصیبت یا پریشانی اللہ کی طرف سے ہمارے لیے آزمائش ہو۔ کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ ہماراکوئی گناہ، نافرمانی یا لاعلمی میں کیا گیا کوئی ایساکام جس سے اللہ پاک ناراض ہوتے ہوں ہم پر مصیبت آنے کا باعث بنتا ہے اس لیے جب بھی ہم پر کچھ سخت حالات آئیں تو ہم اچھی طرح اپنے اعمال کا جائزہ لیں کہ کہیں کوئی ایسی بات تو نہیں ہورہی جو اللہ کو ناراض کرنے کا باعث بن رہی ہو اگر پتہ چل جائے تو توبہ کریں، پتہ نہ چلے تو اللہ سے دعا کریں کہ یا اللہ میرے جس گناہ کی وجہ سے آپ مجھ سے ناراض ہوئے ہیں میرے اس گناہ کو معاف فرما دیں اور مجھے اس سے بچنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ پھر بھی مصیبت باقی رہی تو اللہ کی طرف سے آزمائش سمجھتے ہوئے صبر شکر کے ساتھ برداشت کریں اور اللہ سے عافیت طلب کرتے رہیں کیونکہ اللہ پاک کسی پر بھی اس کی برداشت سے بڑھ کر بوجھ نہیں ڈالتے۔ بعض دفعہ یہ بھی ہوتا ہے کہ ایسا عمل جسے ہم معمولی سمجھتے ہوئے کررہے ہوتے ہیں درحقیقت وہی ہماری پکڑکا باعث بن جاتا ہے یا لاعلمی میں کی جانے والی کوئی غلطی ہمارے لیے پریشانی لے آتی ہے۔ اس لیے کسی بھی مصیبت کے آنے پر اپنی قسمت کوکوسنے اور شکوہ کرنے کے بجائے اپنے گریبان میں ضرور جھانک لینا چاہیے کیونکہ اکثر مصیبتیں ہمارے اپنے ہاتھوں کی کمائ ہوتی ہیں
پانچ ہزار فرشتے میدانِ جنگ میں
پانچ ہزار فرشتے میدانِ جنگ میں
جنگ بدر کفر و اسلام کا مشہور ترین معرکہ ہے۔ ۱۷ رمضان ۲ ھ میں مکہ اور مدینہ کے درمیان مقام ''بدر'' میں یہ جنگ ہوئی۔ اس لڑائی میں تعداد اور اسلحہ کے لحاظ سے مسلمان بہت ہی کمتر اور پست حالی میں تھے۔ مسلمانوں میں بوڑھے، جوان اور بچے اور انصار و مہاجرین کل مل کر تین سو تیرہ مجاہدین اسلام علم نبوی کے زیرِ سایہ کفار کے ایک عظیم لشکر سے نبرد آزما تھے۔ سامانِ جنگ کی قلت کا یہ عالم تھا کہ پوری اسلامی فوج میں چھ زرہیں اور آٹھ تلواریں تھیں۔ اور کفار کا لشکر تقریباً ایک ہزار نہایت ہی جنگجو اور بہادروں پر مشتمل تھا اور ان بہادروں کے ساتھ ایک سو بہترین گھوڑے، سات سو اونٹ اور قسم قسم کے مہلک ہتھیار تھے۔ اس جنگ میں مسلمانوں کی گھبراہٹ اور بے چینی ایک قدرتی بات تھی۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رات بھر جاگ کر خدا عزوجل سے لو لگائے مصروف دعاتھے کہ الٰہی ! اگر یہ چند نفوس ہلاک ہو گئے تو پھر قیامت تک روئے زمین پر تیری عبادت کرنے والے نہ رہیں گے
(السیرۃ النبویۃ لابن ہشام، مناشدۃ الرسول ربہ النصر،ج۱، ص ۵۵۴ ،ملخصاً)
دعا مانگتے ہوئے آپ کی چادر مبارک دوشِ انور سے زمین پر گر پڑی اور آپ پر رقت طاری ہو گئی۔ یہاں تک کہ آنسو جاری ہو گئے۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ آپ کے یار غار تھے۔ آپ کو اس طرح بے قرار دیکھ کر اُن کے دل کا سکون و قرار جاتا رہا۔ انہوں نے چادر مبارک کو اٹھا کر آپ کے مقدس کندھے پر ڈال دیا اور آپ کا دست مبارک تھام کر بھرائی ہوئی آواز میں بڑے ادب کے ساتھ عرض کیا کہ حضور اب بس کیجئے۔ اللہ تعالیٰ ضرور اپنا وعدہ پورا فرمائے گا۔ اپنے یار غار صدیق جاں نثار(رضی اللہ عنہ )کی گزارش مان کر آپ نے دعا ختم کردی اور نہایت اطمینان کے ساتھ پیغمبرانہ لہجے میں یہ فرمایا کہ:۔
سَیُہۡزَمُ الْجَمْعُ وَ یُوَلُّوۡنَ الدُّبُرَ ﴿45
ترجمہ کنزالایمان:۔اب بھگائی جاتی ہے یہ جماعت اور پیٹھیں پھیر دیں گے۔
(پ27،القمر45)
صبح کو حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام نے آیاتِ جہاد کی تلاوت فرما کر ایسا ولولہ انگیز وعظ فرمایا کہ مجاہدین کی رگوں میں خون کا قطرہ قطرہ جوش و خروش کا سمندر بن کر طوفانی موجیں مارنے لگا۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بشارت دی کہ اگر صبر کے ساتھ تم مجاہدین میدانِ جنگ میں ڈٹے رہے تو اللہ تعالیٰ تمہاری مدد کے لئے آسمان سے فرشتوں کی فوج بھیج دے گا۔
چنانچہ پانچ ہزار فرشتوں کی فوج میدانِ جنگ میں اتر پڑی اور دم زدن میں میدانِ جنگ کا نقشہ ہی بدل گیا۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ مہاجرین کا جھنڈا لہرا رہے تھے اور حضرت سعد بن عبادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ انصار کے علمبردار تھے۔ کفار کے ستر آدمی قتل ہو گئے۔ اور ستر گرفتار ہوئے باقی اپنا سارا سامان چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ کفار کے مقتولین میں قریش کے بڑے بڑے نامور سردار جو بہادری اور سپہ گری میں یکتائے روزگار تھے۔ ایک ایک کر کے سب موت کے گھاٹ اتار دیئے گئے۔ یہاں تک کہ کفار قریش کی لشکری طاقت ہی فنا ہو گئی۔ مسلمانوں میں کل چودہ خوش نصیبوں کو شہادت کا شرف ملا جن میں چھ مہاجر اور آٹھ انصار تھے اور مسلمانوں کو بے شمار مالِ غنیمت ملا جو کفار چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے۔
اللہ تعالیٰ نے جنگ بدر اور فرشتوں کی فوج کا تذکرہ قرآن مجید میں ان لفظوں کے ساتھ فرمایا کہ:۔ وَلَقَدْ نَصَرَکُمُ اللہُ بِبَدْرٍ وَّاَنۡتُمْ اَذِلَّۃٌ ۚ فَاتَّقُوا اللہَ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوۡنَ ﴿123﴾اِذْ تَقُوۡلُ لِلْمُؤْمِنِیۡنَ اَلَنۡ یَّکْفِیَکُمْ اَنۡ یُّمِدَّکُمْ رَبُّکُمۡ بِثَلٰثَۃِ اٰلٰفٍ مِّنَ الْمَلٰٓئِکَۃِ مُنۡزَلِیۡنَ ﴿124﴾ؕبَلٰۤی ۙ اِنۡ تَصْبِرُوۡا وَتَتَّقُوۡا وَیَاۡتُوۡکُمۡ مِّنۡ فَوْرِہِمْ ہٰذَا یُمْدِدْکُمْ رَبُّکُمۡ بِخَمْسَۃِ اٰلٰفٍ مِّنَ الْمَلٰٓئِکَۃِ مُسَوِّمِیۡنَ ﴿125﴾وَمَا جَعَلَہُ اللہُ اِلَّا بُشْرٰی لَکُمْ وَلِتَطْمَئِنَّ قُلُوۡبُکُمۡ بِہٖ ؕ وَمَا النَّصْرُ اِلَّا مِنْ عِنۡدِ اللہِ الْعَزِیۡزِ الْحَکِیۡمِ ﴿126
ترجمہ کنزالایمان:۔اور بیشک اللہ نے بدر میں تمہاری مدد کی جب تم بالکل بے سروسامان تھے۔ تو اللہ سے ڈروکہ کہیں تم شکر گزار ہو جب اے محبوب تم مسلمانوں سے فرماتے تھے کیا تمہیں یہ کافی نہیں کہ تمہارا رب تمہاری مدد کرے تین ہزار فرشتے اتار کر ہاں کیوں نہیں اگر تم صبر و تقویٰ کرو اور کافر اسی دم تم پر آپڑیں تو تمہارا رب تمہاری مدد کو پانچ ہزار فرشتے نشان والے بھیجے گا اور یہ فتح اللہ نے نہ کی مگر تمہاری خوشی کے لئے اور اسی لئے کہ اس سے تمہارے دلوں کو چین ملے اور مدد نہیں مگر اللہ غالب حکمت والے کے پاس سے۔
(پ4،آل عمران:123تا126)
درس ہدایت:۔ جنگ بدر میں مسلمانوں کی تعداد اور سامانِ جنگ کی قلت کے باوجود فتح مبین نے مسلمانوں کے قدموں کا بوسہ لیا۔ اس سے یہ سبق ملتا ہے کہ فتح کثرتِ تعداد اور سامانِ جنگ کی فراوانی پر موقوف نہیں۔ بلکہ فتح کا دارومدار نصرتِ خداوندی پر ہے کہ وہ جب چاہتا ہے تو فرشتوں کی فوج آسمان سے میدانِ جنگ میں اتار کر مسلمانوں کی امداد و نصرت فرما دیتا ہے اور مسلمان قلتِ تعداد اور سامانِ جنگ نہ ہونے کے باوجود فتح مند ہو کر کفار کے لشکروں کو تہس نہس کر کے فنا کے گھاٹ اتار دیتا ہے، مگر اللہ تعالیٰ نے اس کے لئے دو شرطیں رکھی ہیں، ایک صبر اور دوسرا تقویٰ۔ اگر مسلمان صبر و تقویٰ کے دامن کو تھامے ہوئے خدا کی مدد پر بھروسہ کر کے جنگ میں اَڑ جائیں تو ان شاء اللہ تعالیٰ ہمیشہ اور ہر محاذ پر فتح مبین مسلمانوں کے قدم چومے گی اور کفار شکست کھا کر راہ فرار اختیار کریں گے یا مسلمانوں کی مار سے فنا ہو کر فی النار ہوجائیں گے۔ بس ضرورت ہے کہ مسلمان صبر و تقویٰ کے ہتھیاروں سے لیس ہو کر خدا کی مدد کا بھروسہ کر کے کفار کے حملوں کا مقابلہ کرنے کے لئے میدانِ جنگ میں استقامت کا پہاڑ بن کر کھڑے رہیں اور ہرگز ہرگز تعداد کی کمی اور سامانِ جنگ کی قلت و کثرت کی پرواہ نہ کریں کیونکہ فرمانِ خداوندی ہے کہ
وَمَا النَّصْرُ اِلاَّ مِنْ عِنْدِ اللہِ کہ مدد فرمانے والا تو بس اللہ ہی ہے۔
سچ کہا ہے کہنے والے نے ؎
کافر ہو تو تلوار پہ کرتا ہے بھروسا
مومن ہو تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی
(عجائب القرآن مع غرائب القرآن صفحہ 85-82)
قصہ ایک طالب علم کا۔۔۔۔
تحریر:حافظ ابو یحییٰ نور پوری
پیارے بچو ! سفر تو آپ بھی کرتے رہتے ہیں ، لیکن میں آج آپ کو ایک عجیب و غریب سفر کی داستان سنانا چاہتا ہوں، امید ہے کہ جہاں یہ واقعہ آپ کی معلومات میں اضافے کا سبب بنے گا ، وہاں نہایت سبق آموز بھی ہوگا۔
صدیوں پرانی بات ہے ، سخت گرمی کاموسم تھا، تین طالبِ علم قرآن و حدیث کی تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے اپنے علاقے کو خیرباد کہتے ہوئے سمندر پار جانے کے لئے روانہ ہوئے ، وہ اس بات پرخوشی سے پھولے نہیں سما رہے تھے کہ تین مہینوں کا راشن ساتھ لے کر جارہے ہیں اور اب تو کئی ماہ مسلسل علم حاصل کرکے وہ اپنی علمی پیاس کو قدرے بھجا سکیں گے، لیکن:
ہوتا ہے وہی جو منظورِ خدا ہوتا ہے
اس دور میں انجنوں کی مدد سے چلنے والے بحری جہاز تو ہوتے نہیں تھے، عام طور پر چھوٹی چھوٹی کشتیاں ہوتیں جو ہوا کے رحم و کرم پر چلتی تھیں۔ اگر قدرتی طور پر ہوا منزلِ مقصود کی طرف چل رہی ہوتی تو مسافروں کی “پانچوں گھی میں” ہوجاتیں، لیکن خدانخواستہ اگر ہوا مخالف سمت اختیار کرلیتی تو بسا اوقات کئی کئی ماہ مسافر سمندر میں ہی بھٹکتے رہتے اور کھانے پینے کا سامان ختم ہونے یا راستہ بھول جانے کی وجہ سے آخر کار زندگی سےمایوس ہوجاتے ۔ یوں سمندری لہروں کا شکار ہوکر جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے۔
ان طلبہ کے ساتھ بھی ایسے ہی حالات پیش آئے ۔ ان کی کشتی بھی مخالف ہوا کی بھینٹ چڑھ گئی، لاکھ جتن کیے لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ پورے تین ماہ یہ ہوائی طوفان کشتی کو سمندر میں گھماتا پھراتا رہا، چند لقموں کے سوا سارا سامان خوردونوش کام آچکا تھا۔ ان بے چاروں کے پاس دعاؤں اور التجاؤں کے سوا کوئی چارہ کار نہ تھا، لہٰذا اللہ تعالیٰ کے سامنے گڑگڑانا شروع کردیا۔ ایک تو وہ تھے مسافر، دوسرے سفربھی طلبِ علم کا تھا۔ ایسے مسافروں کے پاؤں میں تو فرشتوں جیسی مقدس مخلوق بھی اپنے نورانی پَر بچھانا فخر سمجھتی ہے، پھر اللہ تعالیٰ جو “ارحم الراحمین”ہے ، اس کی رحمت جوش میں کیوں نہ آجاتی؟ دعا قبول ہوئی اور کشتی کنارے جالگی، لیکن:
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا !
اصل مصیبت کا آغاز اب ہوا۔ مشیئتِ الہٰی کو ان کی آزمائش مقصود تھی اور وہ بھی اپنی دھن کے ایسے پکے تھے کہ مصائب سے گھبرا کر علم کی راہ سے ہٹ جانا ان کے لئے مشکل ہی نہیں ، ناممکن تھا۔ اس لیے بے سرو سامانی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اپنے انجام سے بے خبر منزل کی جانب بڑھنے لگے۔ بھوک لگی تو بچے کچے چندلقمے جو پاس تھے ،وہ بھی نگل گئے۔
اب نہ کھانے کو کچھ تھا نہ پینے کو ، سورج کی گرم لو اور صحرا کی تپتی ریت جہنم کا سا سماں پیدا کررہی تھی ۔ سارا دن چلتے چلتے گزر گیا۔ دور دراز تک کسی چرند پرند کا نام و نشان تک نہ تھا، سوائے موت کے کچھ نظر نہیں آرہا تھا ،لیکن کھانے کی قلت اور پیاس کی شدت ان کے پایۂ استقلال میں لرزش پیدا نہ کر پائی ۔ رات ہوئی تو ایک جگہ سوگئے ۔ اگلے دن پھر منزل کی طرف رواں دواں رہے ۔ اب تو زبانیں خشک ہوچکی تھیں اور قدم ڈگمگانے لگے تھے، پھر سارا دن یونہی گزرا۔ رات ہوئی تو ایک جگہ گر گئے۔
کئی دنوں کی مسلسل بھوک اور پیاس نے ان کو کسی کام کا نہ چھوڑا تھا۔ تیسرا دن تو گویا ان کے لئے قیامت ثابت ہوا۔ ان کی حالت اتنی دگرگوں ہوگئی کہ تھوڑی دیر چلنے کے بعد ایک طالب علم بے ہوش ہو کر گر پڑا ۔ ذرا اندازہ کریں کہ بھوک پیاس نے اگر باقی دو ساتھیوں کے پلے کچھ چھوڑا ہوتا وہ اسے سنبھالتے ۔ ان کو تو اپنی جانوں کے لالے پڑے ہوئے تھے ۔اس دھچکے کے بعد وہ اپنی موت کو اور قریب سے دیکھنے لگے تھے ۔ اسے وہیں چھوڑ کر دونوں پانی کی تلاش میں نکل کھڑے ہوئے، تھوڑی دور گئے تھے کہ دوسرا بھی گرمی اور پیاس کی تاب نہ لاتے ہوئے زمین بوس ہوگیا۔ اس اکیلے ساتھی کی مصیبت کا ذرا تصور کیجئے جو اپنے دونوں دوستوں کو گرمی اور پیاس سے تڑپ کر گرتا ہوا دیکھ تو سکتا تھا ، کچھ کر نہیں سکتا تھا۔ یہ سب کچھ دیکھنے کے بعد اسکے اپنے حواس بھی جواب دینے لگے تھے ، لیکن پھر بھی ہمت کرکے اِدھر اُدھر پانی کی تلاش میں دوڑنے لگا۔
پھر وہی ہوا جو ہمیشہ سے سنتِ الہٰی ہے ۔ اللہ تعالیٰ کا قانون ہے کہ وہ اپنے دین کے طالبوں اور خادموں کو آزماتا ضرور ہے ، لیکن کبھی بے یار و مددگار نہیں چھوڑتا ۔ ان کو جھنجھوڑتا ضرور ہے ، لیکن کبھی ناکامی و نامرادی کا منہ نہیں دکھاتا ۔ اس کا وعدہ جو ہے : ﴿وَلَیَنْصُرَنَّ اللّٰہُ مَنْ یَّنْصُرُہٗ﴾ (الحج:۴۰)
“جو اللہ کے دین کے خادم ہوتے ہیں ، اللہ ان کی ضرور ضرور مدد فرماتا ہے ۔”
﴿وَکَانَ حَقًّا عَلَیْنَا نَصْرُ الْمُؤْمِنِیْن﴾ (الروم:۴۷) “ہم پر مومنون کی مدد لازم ہے ۔”
دین کے ان جاں نثار طالب علموں کے مومن ہونے میں کس کو شبہ ہو سکتا ہے ؟ نیز آنے والے دنوں میں اللہ تعالیٰ نے ان سے اپنے دین کا بہت بڑا کا م لینا تھا ، لہٰذا اللہ تعالیٰ کی مدد آپہنچی۔ اپنے دو ساتھیوں کی زندگی بچانے کے لئے نکلنے والا اکیلا طالبِ علم اچانک ایک قافلے کو دیکھتا ہے ۔ اسے زندگی کی ہلکی سی کرن محسوس ہوئی ، چنانچہ اپنا کپڑا ہلا کر ان کو اپنی طرف متوجہ کرنے لگا۔ قافلے والوں نے اسے دیکھا تو ٹھہر گئے ۔ گرمی اور پیاس اس پربھی اپنا کام کر چکی تھی ، قریب تھا کہ یہ بھی گرجاتا۔ انہوں نے اسے پانی پلایا ۔ جب جان میں جان آئی تو ان کو لے کر اپنے ساتھیوں کی طرف دوڑا ۔ پہلے ایک تک پہنچے اور اسے پانی کے چھینٹے مارے، کچھ ہوش و حواس بحال ہوئے تو تھوڑا تھوڑا کرکے پانی پلایا ، پھر دوسرے کے پاس دوڑے دوڑے گئے اور اسے بھی پانی پلا کر ہوش میں لائے ، پھر قافلے نے ان پر ترس کھایا اور کچھ سامانِ خوردونوش ان کو مہیا کیا۔
اسی سفر میں ان کو بھوک کی وجہ سے ایک مردہ جانور کے انڈے پی کر بھی اپنی جان بچانا پڑی تھی۔
لیکن بھوک پیاس اور گرمی کی اتنی صعوبتیں اٹھانے کے بعد کیا وہ اپنے مشن سے دستبردار ہوگئے تھے ؟ ہرگز نہیں ! علم کی راہ میں ملنے والے مصائب و آلام ان کو اس راہ سے ایک قدم بھی دور نہ کرسکے ، بلکہ ان کے شوق میں اور اضافے کا سبب بن گئے ، چنانچہ وہ ایک بار پھر نئے ولولے سے طلبِ علم کے لئے روانہ ہوگئے ۔ (تقرمۃ الجرح و التعدیل: ۳۶۴،۳۶۵،۳۶۶ ، وسندہ صحیح)
یہ (۲۱۴) ہجری کا واقعہ ہے ، یعنی اسے رونما ہوئے قریباً بارہ سو برس بیت چکے ہیں، لیکن آج بھی دین کے ان شیدائی طلباء کے یہ کارنامے کتابی صورت میں اہل علم کے سامنے ہیں اور قیامت تک وہ انہیں اپنے لیے مشعلِ راہ بناتے رہیں گے ۔ ان شاء اللہ
ان طلبہ میں سے ایک کو “امام ابوحاتم الرازی رحمہ اللہ” کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ، جو اپنے دور کے بہت بڑے محدث ہوئے اور علم حدیث میں ایسے کارہائے نمایاں سرانجام دیے کہ بعد میں آنے والے ان کو فراموش کرکے حدیث کے میدان میں ایک قدم بھی نہیں چل سکتے۔
آپ امام بخاری اور امام ابوزرعہ الرازی کے ہم عصر، امام احمد بن حنبل کے شاگرد اور امام ابوداود، امام نسائی ، امام ابن ماجہ اور دیگر بڑے بڑے محدثین کے استاذ تھے ۔تمام ائمہ کرام نے بالاتفاق ان کی تعریف و توثیق کی ہے ۔
آپ کی زندگی کا ایک ناقابلِ فراموش واقعہ یہ بھی ہے کہ دورانِ سفر زادِراہ ختم ہونے پر مزید علم دین حاصل کرنے کے لئے اپنے کپڑ بیچ کر بھی گزار ہ کیا تھا ۔ (تقرمۃ الجرح و التعدیل : ۳۶۳، سندہ صحیح)
ہے کوئی طالبِ علم جو دنیا اور آخرت کی سعادتوں کو حاصل کرنے کے لئے آج بھی اپنے اسلاف کی روایات کو زندہ کرتے ہوئے طلبِ علم کی مشکلات کو خندہ پیشانی سے برداشت کرے تاکہ اللہ تعالیٰ اپنا یہ وعدہ پور اکرے :
﴿وَالَّذِیْنَ جَاھَدُوْا فِیْنَا لَنَھْدِیَنَّھُمْ سُبُلَنَا﴾ (العنکبوت : ۶۹)
“اور جو لوگ ہمارے (دین کے راستے) میں محنت کرتے ہیں، ہم ضرور ضرور ان کو اپنے (کامیابی و کامرانی والے) راستے دکھاتے ہیں۔”
پیارے بچو ! سفر تو آپ بھی کرتے رہتے ہیں ، لیکن میں آج آپ کو ایک عجیب و غریب سفر کی داستان سنانا چاہتا ہوں، امید ہے کہ جہاں یہ واقعہ آپ کی معلومات میں اضافے کا سبب بنے گا ، وہاں نہایت سبق آموز بھی ہوگا۔
صدیوں پرانی بات ہے ، سخت گرمی کاموسم تھا، تین طالبِ علم قرآن و حدیث کی تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے اپنے علاقے کو خیرباد کہتے ہوئے سمندر پار جانے کے لئے روانہ ہوئے ، وہ اس بات پرخوشی سے پھولے نہیں سما رہے تھے کہ تین مہینوں کا راشن ساتھ لے کر جارہے ہیں اور اب تو کئی ماہ مسلسل علم حاصل کرکے وہ اپنی علمی پیاس کو قدرے بھجا سکیں گے، لیکن:
ہوتا ہے وہی جو منظورِ خدا ہوتا ہے
اس دور میں انجنوں کی مدد سے چلنے والے بحری جہاز تو ہوتے نہیں تھے، عام طور پر چھوٹی چھوٹی کشتیاں ہوتیں جو ہوا کے رحم و کرم پر چلتی تھیں۔ اگر قدرتی طور پر ہوا منزلِ مقصود کی طرف چل رہی ہوتی تو مسافروں کی “پانچوں گھی میں” ہوجاتیں، لیکن خدانخواستہ اگر ہوا مخالف سمت اختیار کرلیتی تو بسا اوقات کئی کئی ماہ مسافر سمندر میں ہی بھٹکتے رہتے اور کھانے پینے کا سامان ختم ہونے یا راستہ بھول جانے کی وجہ سے آخر کار زندگی سےمایوس ہوجاتے ۔ یوں سمندری لہروں کا شکار ہوکر جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے۔
ان طلبہ کے ساتھ بھی ایسے ہی حالات پیش آئے ۔ ان کی کشتی بھی مخالف ہوا کی بھینٹ چڑھ گئی، لاکھ جتن کیے لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ پورے تین ماہ یہ ہوائی طوفان کشتی کو سمندر میں گھماتا پھراتا رہا، چند لقموں کے سوا سارا سامان خوردونوش کام آچکا تھا۔ ان بے چاروں کے پاس دعاؤں اور التجاؤں کے سوا کوئی چارہ کار نہ تھا، لہٰذا اللہ تعالیٰ کے سامنے گڑگڑانا شروع کردیا۔ ایک تو وہ تھے مسافر، دوسرے سفربھی طلبِ علم کا تھا۔ ایسے مسافروں کے پاؤں میں تو فرشتوں جیسی مقدس مخلوق بھی اپنے نورانی پَر بچھانا فخر سمجھتی ہے، پھر اللہ تعالیٰ جو “ارحم الراحمین”ہے ، اس کی رحمت جوش میں کیوں نہ آجاتی؟ دعا قبول ہوئی اور کشتی کنارے جالگی، لیکن:
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا !
اصل مصیبت کا آغاز اب ہوا۔ مشیئتِ الہٰی کو ان کی آزمائش مقصود تھی اور وہ بھی اپنی دھن کے ایسے پکے تھے کہ مصائب سے گھبرا کر علم کی راہ سے ہٹ جانا ان کے لئے مشکل ہی نہیں ، ناممکن تھا۔ اس لیے بے سرو سامانی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اپنے انجام سے بے خبر منزل کی جانب بڑھنے لگے۔ بھوک لگی تو بچے کچے چندلقمے جو پاس تھے ،وہ بھی نگل گئے۔
اب نہ کھانے کو کچھ تھا نہ پینے کو ، سورج کی گرم لو اور صحرا کی تپتی ریت جہنم کا سا سماں پیدا کررہی تھی ۔ سارا دن چلتے چلتے گزر گیا۔ دور دراز تک کسی چرند پرند کا نام و نشان تک نہ تھا، سوائے موت کے کچھ نظر نہیں آرہا تھا ،لیکن کھانے کی قلت اور پیاس کی شدت ان کے پایۂ استقلال میں لرزش پیدا نہ کر پائی ۔ رات ہوئی تو ایک جگہ سوگئے ۔ اگلے دن پھر منزل کی طرف رواں دواں رہے ۔ اب تو زبانیں خشک ہوچکی تھیں اور قدم ڈگمگانے لگے تھے، پھر سارا دن یونہی گزرا۔ رات ہوئی تو ایک جگہ گر گئے۔
کئی دنوں کی مسلسل بھوک اور پیاس نے ان کو کسی کام کا نہ چھوڑا تھا۔ تیسرا دن تو گویا ان کے لئے قیامت ثابت ہوا۔ ان کی حالت اتنی دگرگوں ہوگئی کہ تھوڑی دیر چلنے کے بعد ایک طالب علم بے ہوش ہو کر گر پڑا ۔ ذرا اندازہ کریں کہ بھوک پیاس نے اگر باقی دو ساتھیوں کے پلے کچھ چھوڑا ہوتا وہ اسے سنبھالتے ۔ ان کو تو اپنی جانوں کے لالے پڑے ہوئے تھے ۔اس دھچکے کے بعد وہ اپنی موت کو اور قریب سے دیکھنے لگے تھے ۔ اسے وہیں چھوڑ کر دونوں پانی کی تلاش میں نکل کھڑے ہوئے، تھوڑی دور گئے تھے کہ دوسرا بھی گرمی اور پیاس کی تاب نہ لاتے ہوئے زمین بوس ہوگیا۔ اس اکیلے ساتھی کی مصیبت کا ذرا تصور کیجئے جو اپنے دونوں دوستوں کو گرمی اور پیاس سے تڑپ کر گرتا ہوا دیکھ تو سکتا تھا ، کچھ کر نہیں سکتا تھا۔ یہ سب کچھ دیکھنے کے بعد اسکے اپنے حواس بھی جواب دینے لگے تھے ، لیکن پھر بھی ہمت کرکے اِدھر اُدھر پانی کی تلاش میں دوڑنے لگا۔
پھر وہی ہوا جو ہمیشہ سے سنتِ الہٰی ہے ۔ اللہ تعالیٰ کا قانون ہے کہ وہ اپنے دین کے طالبوں اور خادموں کو آزماتا ضرور ہے ، لیکن کبھی بے یار و مددگار نہیں چھوڑتا ۔ ان کو جھنجھوڑتا ضرور ہے ، لیکن کبھی ناکامی و نامرادی کا منہ نہیں دکھاتا ۔ اس کا وعدہ جو ہے : ﴿وَلَیَنْصُرَنَّ اللّٰہُ مَنْ یَّنْصُرُہٗ﴾ (الحج:۴۰)
“جو اللہ کے دین کے خادم ہوتے ہیں ، اللہ ان کی ضرور ضرور مدد فرماتا ہے ۔”
﴿وَکَانَ حَقًّا عَلَیْنَا نَصْرُ الْمُؤْمِنِیْن﴾ (الروم:۴۷) “ہم پر مومنون کی مدد لازم ہے ۔”
دین کے ان جاں نثار طالب علموں کے مومن ہونے میں کس کو شبہ ہو سکتا ہے ؟ نیز آنے والے دنوں میں اللہ تعالیٰ نے ان سے اپنے دین کا بہت بڑا کا م لینا تھا ، لہٰذا اللہ تعالیٰ کی مدد آپہنچی۔ اپنے دو ساتھیوں کی زندگی بچانے کے لئے نکلنے والا اکیلا طالبِ علم اچانک ایک قافلے کو دیکھتا ہے ۔ اسے زندگی کی ہلکی سی کرن محسوس ہوئی ، چنانچہ اپنا کپڑا ہلا کر ان کو اپنی طرف متوجہ کرنے لگا۔ قافلے والوں نے اسے دیکھا تو ٹھہر گئے ۔ گرمی اور پیاس اس پربھی اپنا کام کر چکی تھی ، قریب تھا کہ یہ بھی گرجاتا۔ انہوں نے اسے پانی پلایا ۔ جب جان میں جان آئی تو ان کو لے کر اپنے ساتھیوں کی طرف دوڑا ۔ پہلے ایک تک پہنچے اور اسے پانی کے چھینٹے مارے، کچھ ہوش و حواس بحال ہوئے تو تھوڑا تھوڑا کرکے پانی پلایا ، پھر دوسرے کے پاس دوڑے دوڑے گئے اور اسے بھی پانی پلا کر ہوش میں لائے ، پھر قافلے نے ان پر ترس کھایا اور کچھ سامانِ خوردونوش ان کو مہیا کیا۔
اسی سفر میں ان کو بھوک کی وجہ سے ایک مردہ جانور کے انڈے پی کر بھی اپنی جان بچانا پڑی تھی۔
لیکن بھوک پیاس اور گرمی کی اتنی صعوبتیں اٹھانے کے بعد کیا وہ اپنے مشن سے دستبردار ہوگئے تھے ؟ ہرگز نہیں ! علم کی راہ میں ملنے والے مصائب و آلام ان کو اس راہ سے ایک قدم بھی دور نہ کرسکے ، بلکہ ان کے شوق میں اور اضافے کا سبب بن گئے ، چنانچہ وہ ایک بار پھر نئے ولولے سے طلبِ علم کے لئے روانہ ہوگئے ۔ (تقرمۃ الجرح و التعدیل: ۳۶۴،۳۶۵،۳۶۶ ، وسندہ صحیح)
یہ (۲۱۴) ہجری کا واقعہ ہے ، یعنی اسے رونما ہوئے قریباً بارہ سو برس بیت چکے ہیں، لیکن آج بھی دین کے ان شیدائی طلباء کے یہ کارنامے کتابی صورت میں اہل علم کے سامنے ہیں اور قیامت تک وہ انہیں اپنے لیے مشعلِ راہ بناتے رہیں گے ۔ ان شاء اللہ
ان طلبہ میں سے ایک کو “امام ابوحاتم الرازی رحمہ اللہ” کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ، جو اپنے دور کے بہت بڑے محدث ہوئے اور علم حدیث میں ایسے کارہائے نمایاں سرانجام دیے کہ بعد میں آنے والے ان کو فراموش کرکے حدیث کے میدان میں ایک قدم بھی نہیں چل سکتے۔
آپ امام بخاری اور امام ابوزرعہ الرازی کے ہم عصر، امام احمد بن حنبل کے شاگرد اور امام ابوداود، امام نسائی ، امام ابن ماجہ اور دیگر بڑے بڑے محدثین کے استاذ تھے ۔تمام ائمہ کرام نے بالاتفاق ان کی تعریف و توثیق کی ہے ۔
آپ کی زندگی کا ایک ناقابلِ فراموش واقعہ یہ بھی ہے کہ دورانِ سفر زادِراہ ختم ہونے پر مزید علم دین حاصل کرنے کے لئے اپنے کپڑ بیچ کر بھی گزار ہ کیا تھا ۔ (تقرمۃ الجرح و التعدیل : ۳۶۳، سندہ صحیح)
ہے کوئی طالبِ علم جو دنیا اور آخرت کی سعادتوں کو حاصل کرنے کے لئے آج بھی اپنے اسلاف کی روایات کو زندہ کرتے ہوئے طلبِ علم کی مشکلات کو خندہ پیشانی سے برداشت کرے تاکہ اللہ تعالیٰ اپنا یہ وعدہ پور اکرے :
﴿وَالَّذِیْنَ جَاھَدُوْا فِیْنَا لَنَھْدِیَنَّھُمْ سُبُلَنَا﴾ (العنکبوت : ۶۹)
“اور جو لوگ ہمارے (دین کے راستے) میں محنت کرتے ہیں، ہم ضرور ضرور ان کو اپنے (کامیابی و کامرانی والے) راستے دکھاتے ہیں۔”
Subscribe to:
Posts
(
Atom
)
Blog Archive
-
▼
2018
(19)
-
►
August
(15)
- اسلام علیکم دوستو اب وقت آگیا ہے کہ فیس بک کو کو ...
- سوشیوآن ریچارج اکاؤنٹ کیسے کریں
- سوشیوآن پر اپنا اکاونٹ کیسے بنائیں ویڈیو
- SocioOn se paisy kaisy kama sakty hain
- Ek hikayat ek sabaq
- ایک ادمی
- ایماندار چرواھا
- Gusal Sahih Kya Karen
- پانچ ہزار فرشتے میدانِ جنگ میں
- khana kaaba ki tareekh
- Ghazwaa-e-Uhad
- قصہ ایک طالب علم کا۔۔۔۔
-
►
August
(15)
Powered by Blogger.
Pages
Like Us
About Me
About
Featured Post
ڈاکٹر اور مریض فنی
مریض : آپ نے جو دواء پرچی کے پیچھے لکھی تھی وہ تو پورے شہر میں کہیں سے نہیں ملی ؟ فیصل آبادی ڈاکٹر : لو دسو ، اوئے ما ما اوہ تے میں پین ...